- جسٹس بابر ستار پر الزامات ہیں تو کلیئر کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے 55 گاؤں مسمار کیے جانے کا انکشاف
برما: انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال نومبر سے اب تک میانمار حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کے 55 دیہات صفحہ ہستی سے ہی مٹادیئے ہیں۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے سیٹلائٹس کی جانب سے لی گئی تصاویر کی روشنی میں میانمار حکومت پر الزام لگایا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقے راکھین کے شمالی حصے میں روہنگیا مسلمانوں کے دیہاتوں کو بلڈوزروں کی مدد سے مسمار کیا گیا ہے، جس کا مقصد میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے گئے مظالم کے شواہد ختم کرنا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار کے حالات روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کیلیے سازگار نہیں
ہیومن رائٹس واچ ایشیا ریجن کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز کا کہنا ہے کہ مسمار کیے گئے دیہات روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری بربریت کا واضح ثبوت ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ روہنگیا مسلمانوں کی جغرافیائی تاریخ کا تحفظ کیا جانا چاہیے تاکہ اقوامِ متحدہ غیر جانبدار تحقیقات کرکے ذمہ داروں کی شناخت کر سکے۔
دوسری جانب میانمار کی وزیر برائے سماجی بہبود نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے دیہاتوں کو مسمار کرنے کا مقصد ان کی تعمیر نو ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار کے فوجی سربراہ نے مسلمانوں کے قتل کا اعتراف کرلیا
واضح رہے کہ میانمار کی حکومت اور فوج بنگلا دیش سے ملحقہ سرحدی علاقے میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں اور گزشتہ سال اگست سے اب تک ہزاروں افراد کو قتل اور خواتین کی بے حرمتی کی جاچکی ہے۔ میانمار میں جاری ریاستی ظلم سے تنگ 7 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں کسمپرسی کی حالت میں رہ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔