- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
برطانیہ میں خواتین گینگ نے مسلمان لڑکی کو مارڈالا
لندن: برطانیہ میں خواتین کے ایک گینگ نے سرعام تشدد کرکے 18 سالہ مسلمان لڑکی کو مار ڈالا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے اہم شہر ناٹنگھم میں خواتین کے گینگ نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے دن دیہاڑے مسلمان لڑکی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
مقتولہ مریم مصطفیٰ کا تعلق مصر سے تھا جو کہ بیسٹن میں سینٹرل کالج میں انجینئرنگ کی طالبہ تھی۔ مریم مصطفیٰ کو ناٹنگھم میں وکٹوریا شاپنگ سینٹر کے باہر خواتین کے گینگ نے حملہ کیا اور اس کے سر پر لاتیں اور مکوں کی بارش کردی، حملہ آوروں نے سر عام لڑکی کو نشانہ بنایا اور کوئی بھی اسے بچانے نہ آیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں مسلمانوں پرحملے باکسرعامرخان کو اپنی جان کا خطرہ
حملے کے بعد مریم کو ناٹنگھم کے سٹی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ ایک ماہ تک کوما میں رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی۔ مقتولہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ مریم کو چار ماہ قبل بھی اسی گینگ نے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ بس اسٹاپ پر کھڑی تھی، اس حملے کی شکایت پولیس کو کی گئی تاہم پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کے بعد دوسری بار خواتین گینگ نے بیٹی پر حملہ کیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
ناٹنگھم شائر پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تفتیش کررہے ہیں اور تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے تاہم اب تک انہیں ملزمان کی شناخت یا ان سے متعلق کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔