- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
وزارت داخلہ پرویزمشرف کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کرے، عدالت کا حکم
اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کا 8 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پرویز مشرف کو گرفتار کرکے وطن واپس لائے اوراس حوالے سے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے۔
پرویز مشرف کی واپسی کیلیے حکومتی اقدامات مایوس کن ہیں، عدالت
خصوصی عدالت کی سماعت کا تحریری حکم نامہ 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی واپسی کے لیے حکومت کے اب تک کے اقدامات مایوس کن ہیں، پرویز مشرف 7 روز میں وطن واپسی پر سیکورٹی کے حوالے سے وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دیں، اگر پرویز مشرف کی طرف سے تحریری درخواست نہ دی جائے تو حکومت انہیں گرفتار کرکے واپس لائے، عدالت نے اپنے حکم نامے میں ہدایت کی کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک تمام جائیداد ضبط کی جائے، وزارت داخلہ پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ بھی معطل کرسکتی ہے۔
پرویز مشرف عدالتی مفرور اور اس وقت دبئی میں رہائش پذیر ہیں
خصوصی عدالت کے تحریری حکم نامے کے مطابق پرویز مشرف عدالتی مفرور اور اس وقت دبئی میں رہائش پذیر ہیں، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ موجود ہے، معاہدے کے تحت پرویز مشرف کی گرفتاری اور دبئی کی جائیداد ضبطی ہوسکتی ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔
پرویز مشرف نے عدالت میں پیشی کیلیے سیکیورٹی مانگ لی
دوسری جانب سابق صدر پرویز مشرف نے وطن واپس آنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور عدالت میں پیشی کے لیے انہوں نے حکومت سے سیکیورٹی مانگ لی ہے، اس حوالے سے سابق صدر کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ نے وزارت داخلہ اور دفاع میں سیکیورٹی کے لیے درخواست بھی دے دی، جس میں کہا گیا کہ پرویز مشرف وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اس لیے سابق صدر کو واپس آنے اور دبئی واپس جانے کیلئے سکیورٹی فراہم کی جائے۔
سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں پرویز مشرف کو خطرات ہیں
درخواست میں کہا گیا کہ ملک میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں پرویز مشرف کو خطرات ہیں،2014 میں اسلام آباد کچہری اور 2016 میں کوئٹہ کچہری میں دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں، انہیں سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر میرے موکل کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ 8 مارچ کو دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا تھا کہ ان کے موکل عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تاہم انہیں سیکیورٹی خطرات لاحق ہیں، اگر وطن آنے اور دبئی واپس جانے کے لیے سیکیورٹی فراہم کیا جائے تو سابق صدر عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔