- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
16 سال سے کم عمر نوجوانوں کے واٹس ایپ استعمال کرنے پر پابندی
سوشل میسیجنگ ایپ واٹس ایپ کواب یورپ میں 16 سال سے کم عمر نوجوان استعمال نہیں کرسکیں گے۔
یورپی یونین میں ڈیٹا تحفظ کے قوانین کا اطلاق اب واٹس ایپ پر بھی ہوگا جس کے تحت اب 16 سال سے کم عمرکے نوجوان اپنے والدین کی اجازت کے بغیر واٹس ایپ سروس استعمال نہیں کرسکیں گے۔ یورپی یونین میں پیغام رسانی کی ایپ واٹس ایپ انتظامیہ نے ڈیٹا تحفظ کے قوانین کی وجہ سے اپنے صارفین کیلئے عمر کی حد 13 سال سے بڑھاکر 16 سال کردی ہے اوراب واٹس ایپ استعمال کرنے والے پرانے اور نئے صارفین سے پوچھا جائے گا کہ آیا ان کی عمر 16 برس سے زائد ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ سروس کو فیس بک خرید چکا ہے اور اب ایک نیا طریقہ کار متعارف کرایاجائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے ممالک سے باہر واٹس ایپ استعمال کرنے والے صارفین پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔
اس نئے قانون کے تحت عمر کی حد کنٹرول کرنے کا نظام زیادہ سخت نہیں یعنی واٹس ایپ کی طرف سے کوئی شناختی دستاویز یا برتھ سرٹیفکیٹ سے متعلق معلومات نہیں لی جائیں گی جب کہ کمپنی مستقبل میں بھی ایسے سوالات پوچھنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔