- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
تارکین وطن کے معاملے پر 17 امریکی ریاستوں کی ٹرمپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی
واشنگٹن: امریکا کی 17 ریاستوں نے تارکین وطن کے اہل خانہ کو غیر قانونی طور پر منقسم کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔
بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن، نیویارک اور کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز سمیت امریکا کی 17 ریاستوں نے تارکین وطن کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کو ملزم ٹہراتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔ مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تارکین وطن خاندانوں کو ظالمانہ اور غیر قانونی طور پر منقسم کیا گیا ہے جس کے لیے ٹرمپ انتظامیہ سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔
یہ مقدمہ امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹیل میں دائر کیا گیا ہے جس میں صدر ٹرمپ کے 20 جون کے حکم نامے کو پرفریب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تارکین وطن کے خاندانوں کو ضابطے کی کارروائی اور پناہ حاصل کرنے کے حق سے محروم کیا گیا ہے۔ اور اس اقدام سے دنیا بھر میں امریکا کے لیے نفرت میں اضافے ہوگا۔
واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ 17 امریکی ریاستوں نے اپنے اٹارنی جنرلز کے ذریعے ایگزیکٹیو آرڈر کے خلاف جاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہو اور ریاستوں نے پناہ حاصل کرنے کے لیے امریکا آنے والوں کو داخلہ دینے سے انکار کرنے والی پالیسی کی سخت الفاظ میں مخالفت کی ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔