ہیڈ کوچ گیم پلان نظر انداز کیے جانے پر تشویش میں مبتلا

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 21 ستمبر 2018
عامر کا دفاع کیا تو غلط ہوگا، ٹیم پرفارمنس کسی صورت شایان شان نہیں۔ فوٹو:فائل

عامر کا دفاع کیا تو غلط ہوگا، ٹیم پرفارمنس کسی صورت شایان شان نہیں۔ فوٹو:فائل

لاہور: ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف میچ میں پاکستانی کرکٹرز سارے سبق بھول گئے جب کہ ہیڈکوچ مکی آرتھرپلان کو یکسر نظر انداز کرنے پر تشویش میں مبتلا ہوگئے۔

چیمپئنز ٹرافی فتح کے بعد پاکستان ٹیم کمزورحریفوں کیخلاف  فتوحات حاصل کرتی رہی ہے، فخرزمان کا بیٹ چلتارہا جس کی وجہ سے دیگر بیٹسمین بھی دبائو محسوس کئے بغیر بہتر کھیل پیش کرتے رہے، ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف گروپ میچ میں جارح مزاج اوپنر ناکام ہوئے تو دیگر بھی گیم پلان سمیت سارے سبق بھول گئے۔

شکست کے بعد دبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی گفتگو میں تشویش کے گہرے سائے نمایاں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان  کیلیے انتہائی خراب دن تھا، ٹیم نے معیار سے کم تر کھیل پیش کیا، کھلاڑی اپنی ذمہ داریوں سے انصاف کرتے نظر نہیں آئے، امام الحق نے تیسرے ہی اوور میں باہر نکل کر جو اسٹروک کھیلا اس کی قطعی ضرورت نہیں تھی، شعیب ملک رن مکمل کرتے ہوئے سست روی کا شکار ہوئے، آل رائونڈر کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ تھرو ان کے اینڈ پرآئے گی، سرفراز احمد کو اس موقع پر اونچا اسٹروک کھیلنے کی ضرورت نہیں تھی، گیم پلان کے مطابق بڑے اسٹروکس کھیلنا فخرزمان اور آصف علی کا کام تھا کپتان اور باآسانی وکٹیں گنوانے والے دیگر بیٹسمینوں کا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی پلاننگ کے مطابق بولنگ کی،کنڈیشنز کا بہتر استعمال کرتے ہوئے درست لائن و لینتھ سے رنز کا حصول مشکل بنایا اور تسلسل کیساتھ وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ گرین شرٹس نے 258میں سے 158ڈاٹ بال کھیلیں، بولرز ابتدا میں وکٹیں نہ لے سکے، محمد عامر کی کارکردگی کا دفاع کروں تو غلط ہوگا، ان سے تفصیلی بات ہوئی تھی، پیسر کوشش کررہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ دبائو میں ہیں، عثمان شنواری نے اچھا آغاز کیا لیکن رائونڈ دی وکٹ بولنگ کیلیے آئے اور پٹائی برداشت کرنا پڑی،گزشتہ کچھ عرصہ میں اچھا کھیل پیش کرنے والی ٹیم کی طرف سے ایسی کارکردگی شایان شان اور قابل قبول نہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔