سی پیک منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے، وزیر اعظم

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 اکتوبر 2018
 جو بلدیاتی نظام پنجاب اور کے پی کے میں لائیں گے ان ہی خطوط پر بلوچستان میں بھی بلدیاتی نظام لایا جائے، عمران خان (فوٹو: فائل)

جو بلدیاتی نظام پنجاب اور کے پی کے میں لائیں گے ان ہی خطوط پر بلوچستان میں بھی بلدیاتی نظام لایا جائے، عمران خان (فوٹو: فائل)

کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیا جارہا ہے سی پیک میں بلوچستان کو اس کا پورا حق دیا جائے گا، یہاں نیا بلدیاتی نظام لائیں گے اور کینسر اسپتال بھی بنائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ کے دورے پر پہنچے جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور اراکین اسمبلی نے ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بلوچستان کی صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے وزیر اعظم عمران خان کو صوبے کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی۔

سی پیک میں بلوچستان کو پورا حق دیا جائے گا

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں  قدرتی وسائل استعمال کرکے غربت و پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہے اراکین بلوچستان اسمبلی مسائل کے حل کے لیے موثر قانون سازی کریں، کوئٹہ میں پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے ترجیحی اقدامات کی ضرورت ہے، سی پیک منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے اور سی پیک میں بلوچستان کو اس کا پورا حق دیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان سے گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام محمد کمال نے الگ الگ ملاقات بھی کی جس میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال اور صوبے میں ترقیاتی اور فلاح عامہ کے منصوبوں کی رفتار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بلوچستان کے انسانی وسائل پر فنڈز خرچ کیا جائے گا

دریں اثنا عمائدین، ججز، سول سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی، سابقہ حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کی ترقی کے لیے مختص فنڈز اگر انہیں ٹھیک طرح ملتا تو آج صوبہ ترقی کرچکا ہوتا، بلوچستان کے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کروں گا، سب سے زیادہ بلوچستان کے لوگوں پر پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے جس کے تحت انسانی وسائل کو بہتر کیا جائے گا۔

صوبے میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے گا

وزیر اعظم نے کہا کہ جو بلدیاتی نظام ہم پنجاب اور کے پی کے میں لائیں گے ان ہی خطوط پر بلوچستان میں بھی بلدیاتی نظام لایا جائے، ویلیج کونسلز بنائی جائیں انہیں براہ راست فنڈ پہنچایا جائے، بلوچستان میں موجود معدنیات کا تخمینہ ساڑھے چار سو ارب ڈالر کا ہے، ابھی تیل و گیس کی ایکسپلوریشن کا عمل جاری ہے۔

بلوچستان کی مالی مدد کے لیے وفاق ہر ممکن تعاون کرے گا

عمران خان نے کہا کہ دریائے سندھ سے کچھی کینال کے ذریعے بلوچستان کا پانی کا حصہ بحال ہوجائے تو چار لاکھ کینال اراضی کاشت کے قابل ہونے سے صوے میں خوشحالی آئے گی، بلوچستان کی مالی مدد کے لیے وفاق ہر ممکن تعاون کرے گا۔

کینسر اسپتال بنانے کی ہرممکن کوشش کریں گے

وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے سبب صوبے میں بڑا نقصان ہوا، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور دیگر پروفیشنلز صوبہ چھوڑ گئے، کینسر اسپتال کی یہاں بڑی ضرورت ہے، شوکت خانم کے سی ای او کو یہاں بھیج کر جائزہ لیں گے، پروفیشنلز باہر سے یہاں لائیں گے یہاں کینسر اسپتال بنائیں گے جس کی یہاں بڑی ضرورت ہے۔

بلوچستان میں کرپشن کے خلاف کام کیا جائے

عمران خان نے مزید کہا کہ کرپشن ایک بڑا مسئلہ ہے جس کے لیے ملکی ادارے بھی تباہ کرنے پڑتے ہیں، چند برس میں ملکی قرضہ 6 ہزار ارب سے 28 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا، بلوچستان میں کرپشن کے خلاف کام کیا جائے، فنڈز پر نظر رکھی جائے۔

یہ پڑھیں: وزیراعظم کا دورہ سدرن کمانڈ، بلوچستان کی صورتحال پر بریفنگ

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے سدرن کمانڈ کا دورہ کیا جہاں انہیں بلوچستان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔