پولیس چیف کے قاتل نے فائرنگ سے قبل سرحد پار سے ہدایت لی، سربراہ افغان انٹیلی جنس

ویب ڈیسک  پير 22 اکتوبر 2018
افغان خفیہ ادارے کے سربراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے (فوٹو : فائل)

افغان خفیہ ادارے کے سربراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے (فوٹو : فائل)

کابل: افغانستان کے خفیہ ادارے این ڈی ایس کے چیف معصوم استانک زئی نے دعویٰ کیا ہے کہ قندھار پولیس چیف عبد الرازق کے قتل سے کچھ دیر پہلے قاتل نے دو منٹ تک سرحد کے پار کسی سے گفتگو کی تھی۔

افغان میڈیا کے مطابق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بتایا کہ قندھار پولیس چیف عبدالرازق کو قتل کرنے والے باڈی گارڈ نے جعلی نام اور  جعلی شناخت اختیار کر رکھی تھی۔ قاتل نے پولیس چیف کو قتل کرنے سے پانچ منٹ قبل سرحد پار کسی کو دو سے ڈھائی منٹ کی کال بھی کی تھی۔

این ڈی ایس کے سربراہ نے کہا کہ قاتل نے جعلی نام سے فورس میں شمولیت حاصل کی اور ایک ماہ قبل ہی قندھار پولیس چیف عبدالرازق کا باڈی گارڈ مقرر ہوا تھا۔ پولیس نے 15 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش کا عمل جاری ہے۔

افغان خفیہ ادارے کے سربراہ نے سرحد پار کی وضاحت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں، تفتیش مکمل ہونے کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا۔ انہوں نے قاتل اور گرفتار افراد کی شناخت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کو بھی نظر انداز کردیا۔

واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو قندھار پولیس چیف عبدالرازق اپنے ہی باڈی گارڈ کے ہاتھوں قتل ہوگئے تھے۔ اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر افغان خفیہ ایجنسی کے صوبائی چیف بھی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ گورنر قندھار زخمی اور امریکی فوج کے کمانڈر بال بال بچ گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔