دنیا کے سب سے قدیم بحری جہاز کی باقیات دریافت

سمندر کی سطح سے 2 کلومیٹر نیچے آکسیجن نہ ہونے کے باعث بحری جہاز ہزاروں سال محفوظ رہا


ویب ڈیسک October 24, 2018
بحری جہاز 2 ہزار 4 سو سال پُرانا ہے۔ فوٹو : رائٹرز

بلغاریہ میں محققین کو بحیرہ اسود سے 2 ہزار 4 سو سال قدیم تجارتی بحری جہاز کی باقیات ملی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرہ اسود میں محققین کو سمندر کی تہہ سے ایک یونانی بحری جہاز کی باقیات ملی ہیں۔ بلغاریہ کے ساحل سے ملنے والی یہ باقیات سمندر میں ڈوب جانے والے جہازوں میں سے دنیا کے سب سے قدیم جہاز کی باقیات ہیں۔

Ship 2

ماہرین کے مطابق جہاز کے پرزوں کی بناوٹ اور ساخت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جہاز 400 سال قبل مسیح میں بنایا گیا ہوگا جس وقت بحیرہ اسود یونان کے زیر تسلط علاقوں اور کالونیز میں سامانِ تجارت کی ترسیل کا سب سے بڑا ذریعہ ہوا کرتا تھا۔

Ship 5

بحیرہ اسود کے آثار قدیمہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحری جہاز کے چھوٹے حصے کے کاربن آئسوٹوپ کے مشاہدے سے جہاز کے قدیم ترین ہونے کا ثبوت مل گیا ہے۔

Ship 3

پروجیکٹ ڈائریکٹر کا مزید کہنا ہے کہ ایسی ساخت کے جہاز صرف یونان کی ملکیت رہے ہیں اور برطانوی عجائب گھر میں بھی اسی ساخت کا یونانی جہاز موجود ہے۔

Ship 4

بلغاریہ میں بحیرہ اسود کی تہہ سے قدرت اور تاریخ کے پوشیدہ راز کو تلاش کرنے والے برطانوی، امریکی، بلغاروی، سویڈش اور یونانی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے جہاز کی باقیات کو سطح سمندر سے دو کلومیٹر نیچے دریافت کیا۔

Ship 6

ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر کی تہہ سے جس جگہ جہاز کا ڈھانچہ ملا ہے وہاں آکسیجن نہیں ہوتی اسی لیے اس علاقے میں جہاز کی باقیات ہزاروں سال تک محفوظ رہ سکتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں