ارجنٹائن میں جی20 سمٹ کا آغاز

امریکا، روس، ترک، سعودی ولی عہد اور بھارتی صدور بھی جی-20 سمٹ میں شریک ہیں


ویب ڈیسک December 01, 2018
بیونس آئرس میں جی-20 سمٹ کا افتتاح ارجنٹائن کے صدر نے کیا۔ فوٹو : ٹویٹر

ارجنٹائن کے صدر ماریسیئو ماتری نے ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی اقتصادیات کے حامل ملکوں کی تنظیم جی-20 کے اجلاس کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی امریکی ملک ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی اقتصادیات کے حامل ملکوں کے گروپ جی-20 کے 13 ویں سربراہ اجلاس کا باضابطہ افتتاح ہوگیا ہے۔ سمٹ کا 9 نکاتی ایجنڈا بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی نے پیش کیا۔

کانفرنس کے مختلف سیشنز کے ایجنڈے میں عالمی اقتصادی صورت حال سرفہرست ہوگی جب کہ مشرق وسطیٰ کے معاشی حالات بھی زیر بحث آئیں گے، چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی گفتگو ہوگی اور اس کے علاوہ یوکرائن اور روس کے درمیان بحری سرحد کے تنازعے کا حل بھی ڈھونڈا جائے گا۔

اس کانفرنس کی سب سے خاص بات سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر طیب اردگان کے درمیان ولی عہد کی خواہش کے پیش نظر متوقع ملاقات ہے، یہ پہلا پلیٹ فارم ہوگا جہاں استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد دونوں حکمرانوں کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب یوکرائن کے بحری جہازوں پر حملہ کر کے جہاز اور عملے کو یرغمال بنانے پر امریکا روس سے سخت نالاں ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر سے سمٹ کے دوران طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا ہے۔

جی 20 ممالک میں 19 انفرادی ممالک ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقا، ترکی، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں جب کہ یورپی یونین کی شمولیت سے تعداد 20 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ 20 ممالک کی تنظیم کا قیام 1999 میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادیات پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جانا اور عالمی مالیاتی مسائل پر باہمی تعاون اور معاونت سے نمٹنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں