اے آر رحمن کا بیٹی کے نقاب پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب

ویب ڈیسک  جمعـء 8 فروری 2019
آر رحمان نے اہل خانہ کا تعارف کراتے ہوئے تصویر میں ’فریڈم ٹو چوس‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا (فوٹو: فائل)

آر رحمان نے اہل خانہ کا تعارف کراتے ہوئے تصویر میں ’فریڈم ٹو چوس‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا (فوٹو: فائل)

 ممبئی: بھارتی گلوکار اے آر رحمن نے بیٹی کے نقاب کو جبری پردہ قرار دینے والوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے اہل خانہ کی ایک تصویر شیئر کرائی ہے جس میں ان کی اہلیہ اور دوسری بیٹی بغیر نقاب کے موجود ہیں۔

سال 2009ء میں فلم ’سلم ڈاگ ملینیئر‘ کی وجہ سے بہترین موسیقار کے بیک وقت دو ایوارڈ جیتنے والے پہلے بھارتی گلوکار اے آر رحمان نے حال ہی میں اس کامیابی کے 10 سال مکمل ہونے پر جشن منایا۔ اس تقریب میں اُن کی بیٹی خدیجہ رحمان نے والد کی کامیابی کو چار چاند لگانے کے لیے اسٹیج پر آکر اُن کی شان میں تعریفوں کے پھول باندھے تھے۔

خدیجہ کی والد کے لیے محبت کے اظہار کو جہاں سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی دی گئی وہیں خدیجہ کے نقاب پر خاصی تنقید بھی دیکھنے میں آئی اور لوگوں نے اسے جبری عمل قرار دیا۔ اس تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آے آر رحمان نے میدان میں آنے کا فیصلہ کیا۔

موسیقار نے ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں اُن کی اہلیہ اور دونوں بیٹیاں بھارتی کھرب پتی مکیش امبانی کی اہلیہ کے ساتھ موجود ہیں۔ تصویر کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں اہلیہ سائرہ بانو سر پر دوپٹہ لیے ہوئے ہیں، چھوٹی بیٹی رحیمہ بغیر نقاب و حجاب کے جب کہ دوسری بیٹی خدیجہ مکمل نقاب کیے ہوئے ہے۔ ساتھ ہی اے آر رحمان نے فیملی کا تعارف کرواتے ہوئے ’فریڈم ٹو چوس‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

اے آر رحمان کی پوسٹ کے بعد اُن کی بیٹی خدیجہ نے بھی اس تنقید کے رد عمل میں کہا کہ حال ہی میں ایک تقریب کی وجہ سے مجھ پر اور والد پر کی جانے والی تنقید کی مجھے اُمید نہیں تھی اور سب اپنی رائے دے رہے ہیں کہ میں نے یہ حجاب والد کے زبردستی کرنے کی وجہ سے زیب تن کیا۔

خدیجہ نے کہا کہ میں آپ سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ جو لباس میں نے زیب تن کیا ہے اور جو زندگی میں مجھے پسند ہے اس کا میرے والدین سے تعلق نہیں، میں باشعور ہوں اور اپنی زندگی کے فیصلے کرنا جانتی ہوں، ہر انسان کی اپنی پسند ہوتی ہے کہ وہ کچھ بھی پہنے لیکن لوگوں کو بھی صورتحال سمجھے بغیر اس پر اپنی رائے کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔