اسرائیل صرف یہودیوں کا ملک ہے، وزیراعظم نیتن یاہو

ویب ڈیسک  پير 11 مارچ 2019
اسرائیلی وزیراعظم نے عربی کو ثانوی زبان کی حیثیت دینے کی قرارداد بھی منظور کرائی تھی (فوٹو : فائل)

اسرائیلی وزیراعظم نے عربی کو ثانوی زبان کی حیثیت دینے کی قرارداد بھی منظور کرائی تھی (فوٹو : فائل)

تل ابیب: اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل صرف یہودیوں کا ملک ہے اور یہاں کسی اور کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انسٹا گرام پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنی متعصبانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ہر کسی کا ملک نہیں  بلکہ یہ صرف یہودیوں کی سرزمین ہے۔

وزیراعظم نیتن یاہو جنہیں کرپشن الزامات میں نااہلی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے وہ اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے مذہبی کارڈ کھیلتے ہوئے عرب فلسطینیوں کے بغض میں اسرائیل کو یہودیوں کی سرزمین قرار دے گئے۔

گزشتہ برس اسرائیلی  وزیراعظم نے ایک قرار داد بھی منظور کرائی تھی جس کے تحت اسرائیل کو صرف یہودیوں کا ملک قرار دیا گیا تھا تاکہ فلسطینیوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا سکے۔

اس قراد داد کی منظوری سے عربی کا سرکاری زبان کا درجہ ختم کردیا گیا تھا اور اسے ثانوی زبانوں کی طرح خصوصی زبان کی حیثیت دے دی گئی تھی جب کہ عبرانی کی حیثیت میں اضافہ کردیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم کی یہ متعصبانہ کاوشیں ووٹرز کی ہمدری حاصل کرنے کے لیے ہیں، اسرائیل میں رواں برس اپریل میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور کرپٹ زدہ نیتن یاہو کو اپنی ناکامی یقینی نظر آرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔