- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے وکیل کے توسط سے سپریم کورٹ میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے درخواست دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی عبوری ضمانت 7 مئی کو ختم ہورہی ہے، عدالتی حکم کے مطابق 6 ہفتوں کے بعد ضمانت خود بخود ختم ہوجائے گی، نواز شریف نے 26 مارچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کررکھی ہے، جس پر فیصلہ ہونے تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے، عبوری ضمانت میں توسیع نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، امید ہے کہ سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست منظور ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی تھی۔ نواز شریف نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں دل اور گردوں کے امراض لاحق ہیں۔ اس کے علاوہ سابق وزیراعظم ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کے تیسرے درجے کی بیماری میں مبتلا ہیں، لہذا نواز شریف کو علاج کے لیے صرف پاکستان کے اندر پابند کرنے کے 26 مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔