- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
موریشیئس سے کینسر کے خلاف پودے اور نباتات دریافت
ماسکو: چھوٹے سےجزیرے پر مشتمل ملک موریشیئس رنگا رنگ جنگلی حیات، قیمتی پودوں اور جڑی بوٹیوں پر مشمتل ہے۔ اب ایک بین الاقوامی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ یہاں کئی پودے کینسر کے علاج کی امید بن سکتے ہیں۔
برطانیہ، موریشیئس اور روسی ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم اب اس ملک میں علاج کے لیے روایتی جڑی بوٹیوں اور پودوں پر تحقیق کررہے ہیں۔
موریشیئس بحرِ ہند میں موجود جزائر پر مشتمل ایک ملک ہے جہاں بعض پودے خطہ زمین پر کہیں اور نہیں پائے جاتے ۔ بین الاقوامی ماہرین کے مطابق بعض پودے غذائی نالی (ایسوفیگس) کے سرطان کا علاج فراہم کرسکتے ہیں جو امریکا میں کینسر کی عام اقسام میں شامل ہے۔
موریشیئس کے تین پودے یا جڑی بوٹیوں میں ایسالائفا انٹیگریفولیا، یوجینیا ٹینی فولیا، اور لیبروڈونیسیا گلوکا صرف اسی ملک میں پائے جاتےہیں۔ ان پودوں میں سرطانی رسولی (ٹیومر) ختم کرنے کی صلاحیت دیکھی گئی ہے۔
ماہرین نے دیکھا کہ پودے سے لیے گئے بعض مرکبات کینسر پاتھ ویز کی راہ میں ’فائو اے ایم پی سے سرگرم کائنیز (اے ایم پی کے ) ذریعے سرطان کا پھیلاؤ روکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ کینسر روکنے کا سب سے مؤثر طریقہ بھی ہے جس میں سالماتی (مالیکیولر) سطح پر کینسر کو روکا جاتا ہے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ماہر ڈاکٹر الیگزینڈر کیگنسکی کہتے ہیں کہ ’ موریشیئس عالمی حیاتیاتی تنوع کا خزانہ ہے۔ یہاں ایک تہائی پودے علاج میں برسوں سے استعمال ہورہے ہیں لیکن اب تک ان پر سائنسی تحقیق نہیں کی گئہی ہے۔ یہ وجہ ہے کہ اب بین الاقوامی سطح پراس کام کا آغاز کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک پورے علاقے کے صرف 15 فیصد پودوں اور جڑی بوٹیوں کو ہی دیکھا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت موریشیئس کے تمام پودوں اور جڑی بوٹیوں کا جائزہ لے کر اس پر تحقیق کی جائے گی اور ایک وسیع ڈیٹا بیس بھی بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔