- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
پانچ دن کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلے میں 6 سال لگ گئے
لاہور کی عدالت نے انصاف میں تاخیر پر سائل سے معافی مانگتے ہوئے 6 سال میں پانچ دن کی سزا کیخلاف اپیل کا فیصلہ سنادیا۔
لاہور کے علاقے نولکھا میں پان فروش جمشید اقبال کو 2013 میں رمضان احترام آرڈیننس کے تحت اسپیشل مجسٹریٹ نے موقع پر پانچ دن قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف ملزم نے عدالت سے رجوع کیا، لیکن اپیل پر فیصلہ آنے میں چھ سال لگ گئے اور 5 دن کی قید کی سزا چھ سال پر محیط ہو گئی۔
لاہور کی سیشن عدالت نے جمشید اقبال کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم سے معافی مانگی اور بری کر دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد عامر حبیب نے ریمارکس دیے یہ واقعہ عدالتی نظام پر دھبہ ہے، جبکہ غلط قید کی سزا اور عدالتی نظام کی سستی پر عدالت آپ سے معافی مانگتی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ ملزم جمشید اقبال کو احترام رمضان آرڈیننس کے تحت غلط سزا ملی کیونکہ جس دفعہ کے تحت سزا ملی وہ آرڈیننس میں موجود ہی نہیں، اسپیشل مجسٹریٹ نے خلاف قانون پانچ دن قید کی سزا سنائی جس کیخلاف اپیل میں چھ سال کا وقت لگ گیا۔
سیشن عدالت نے اسپیشل مجسٹریٹ کے رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری پنجاب کو اہل افسران کو اسپیشل مجسٹریٹ تعینات کرنے کی ہدایت کی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیے کہ اس طرح کا انصاف تو پتھر کے دور میں بھی نہیں کیا گیا، اسپیشل مجسٹریٹ جو خود ہی مقدمہ کا مدعی تھا اس نے جج بن کر سزا سنائی، ایک شہری کے چھ سال ضائع کردینے کی کوئی تلافی نہیں ہو سکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔