نیب نے آصف علی زرداری کوگرفتارکرلیا

ویب ڈیسک  پير 10 جون 2019

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کو جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو دونوں افراد کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے بنچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ سابق صدر اور ان کی بہن فریال تالپور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹراورفاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔

آصف زرداری فیصلہ آنے سے قبل ہی عدالت سے روانہ ہوگئے تھے جس پر نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں اور پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ زرداری ہاؤس سے آصف زرداری کو گرفتار کرلیا تاہم فریال تالپور کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ان کی قانونی ٹیم نے درخواست ضمانت تیار کرلی ہے۔

آصف زرداری 28 مارچ سے عبوری ضمانت پر تھے اور دو ماہ بارہ دن کے اس عرصے میں ان کی عبوری ضمانت میں پانچ مرتبہ توسیع کی گئی۔

کیس کا پس منظر؛

ایف آئی اے نے درجنوں جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا تھا جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت بہت بااثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام سامنے آئے جب کہ فالودے والے اور رکشے والے سمیت متعدد غریب لوگوں کے نام پر اربوں روپے کے بینک اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا جن سے وہ غریب خود بے خبر تھے۔

اس کیس میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی، اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت آصف زرداری کے متعدد قریبی ساتھی گرفتار ہوچکے ہیں۔

آصف زرداری کا طبی معائنہ مکمل، صحت تسلی بخش قرار

دریں اثنا نیب کی درخواست پر تشکیل دیے گئے خصوصی میڈیکل بورڈ نے آصف علی زرداری کا طبی معائنہ مکمل کرلیا جس کے تحت میڈیکل بورڈ نے انہیں صحت مند قرار دیا ہے۔ جامع چیک اپ تین رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا جو کہ پونے دو گھنٹے تک جاری رہا۔ ڈاکٹر آصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں جب کہ ڈاکٹر حامد اقبال اور نیب سرجن ڈاکٹر امتیاز احمد بورڈ کا حصہ ہیں۔

ٹیم نے میڈیکل سرٹیفکیٹ نیب حکام کے حوالے کر دیا جس کے مطابق آصف زرداری کا شوگر لیول، نبض کی رفتار اور بلڈ پریشر نارمل ہیں۔ آصف زرداری عارضہ قلب، کمر درد اور ذیابطیس میں مبتلا ہیں تاہم انہوں نے مطمئن انداز میں ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات دیئے ہیں۔

ڈاکٹروں کی ٹیم طبی رپورٹ مکمل کرکے نیب کے تفتیشی افسران، ہیڈ آف پولی کلینک اور احتساب عدالت میں بھی جمع کرائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔