حافظ سعید نے اپنے خلاف دہشتگردی کے مقدمات کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2019
ریاست کے خلاف اقدامات میں ملوث نہیں، دہشت گردی کے مقدمات ختم کیے جائیں، درخواست فوٹو:فائل

ریاست کے خلاف اقدامات میں ملوث نہیں، دہشت گردی کے مقدمات ختم کیے جائیں، درخواست فوٹو:فائل

 لاہور: کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید نے اپنے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمات پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

حافظ سعید، عبدالرحمان مکی ، امیر حمزہ اور محمد یحییٰ عزیز سمیت 7 درخواست گزاروں نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور ریجنل ہیڈ کوارٹر محکمہ انسداد دہشت گرد (سی ٹی ڈی) کو فریق بنایا۔

حافظ سعید اور دیگر نے کہا کہ ان پر درج ایف آئی آرز ختم کی جائیں، حافظ سعید کا لشکر طیبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا القاعدہ یا ایسی کسی تنظیم سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے، وہ ریاست کے خلاف اقدامات میں ہرگز ملوث نہیں ہیں، انڈین لابی کا حافظ سعید پر ممبئی حملوں میں ملوث ہونے بیان حقائق کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید پر دہشت گردی کے مقدمات درج

واضح رہے کہ یکم جولائی کو حکومت نے حافظ سعید اور ان کے دیگر 6 ساتھیوں کے خلاف لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے اور دہشت گردی میں ملوث کے الزامات میں مقدمات درج کیے ہیں۔ ان پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزامات ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔