- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
فرانسیسی موجد کے ’اڑن قالین‘ سے دنیا حیران
پیرس: فرانسیسی موجد نے حال ہی میں اپنی ایک ایجاد کا عوامی مظاہرہ کیا ہے جس پر وہ کئ برسوں سے کام کررہے تھے۔ اسے جدید عہد کا ’اڑن قالین‘ قرار دیا جاسکتا ہے ۔ جیٹ پاور سے اڑنے والا یہ تختہ 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اُڑان بھرسکتا ہے۔
40 سالہ فرینکی زپاٹا پیدائشی کلر بلائنڈ (رنگ اندھے) ہیں اور اسی بنا پر ان کی پائلٹ بننے کی شدید خواہش پوری نہ ہوسکی یہاں تک کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا لائسنس بھی نہ مل سکا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور پہلے پانی کی بوچھاڑ سے سمندر پر اڑنے والا نظام ’ہائیڈروجیٹ‘ بنایا ۔ اس کے بعد انہوں نے اس میں مزید جدت پیدا کی اور آخر کار اپنی حیرت انگیز ایجاد بنائی ہے جس کا پورا نام ’زپاٹا فلائی بورڈ ایئر‘ رکھا گیا ہے۔
لیکن بقول زپاٹا یہ ایک مشکل کام ہے۔ ’ آپ پورے جسم کے ساتھ اڑتے ہیں یہاں تک کہ ہاتھوں پر ہوا کی شدت محسوس ہوتی ہے۔ ٹانگوں پر دباؤ اور شدید درد محسوس ہوتا ہے۔‘ فرینک زپاٹا نے کہا۔
گزشتہ اتوار انہوں ںے فرانس کے قومی دن کے موقع پر جیٹ تختے کا عوامی مظاہرہ کیا ہے۔ فی الحال وہ 500 میٹر کی بلندی پر اڑے اور 140 فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کی جسے دیکھ کا دنیا حیران رہ گئی ہے۔ تاہم تختہ اس سے بھی زیادہ بلندی پر جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں وہ انگلش چینل اڑ کر عبور کرنا چاہتے ہیں۔
زپاٹا کے نزدیک ان کی ایجاد آپ کو اڑنے کی آزادی دیتی ہے۔ انہوں نے اس کا مظاہرہ ایریزونا کے ریگستان میں بھی کیا ہے جس کی ویڈیو نیچے دیکھی جاسکتی ہے۔ اس حیرت انگیز ویڈیو میں وہ بڑی مہارت سے اڑن تختے پر پرواز کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی کی افادیت اور برق رفتاری کو دیکھا جاسکتا ہے۔
اب تک لوگوں نے زپاٹا سے ایک ہی سوال کیا ہے وہ یہ ہے کہ اس ایجاد کی قیمت کیا ہے اور یہ کب دستیاب ہوگی۔ زپاٹا چاہتے ہیں کہ عالمی افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے پہلے خریدار بنیں۔ تاہم انہوں نے اس کی قیمت اور فروخت کرنے کا وقت نہیں بتایا ہے۔
اڑن تختے میں پانچ چھوٹے جیٹ انجن لگے ہیں جو اسے آگے بڑھاتے ہیں اور پورا نظام انسانی جسم کی حرکات و سکنات سے کنٹرول ہوتا ہے۔ تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کے لیے اس کے بہت سے حفاظتی اور قانونی پہلوؤں پر کام کرنا باقی ہے۔ دوسری جانب تفریح فراہم کرنے والے کئی اداروں نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔