- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
فرانسیسی موجد کے ’اڑن قالین‘ سے دنیا حیران
پیرس: فرانسیسی موجد نے حال ہی میں اپنی ایک ایجاد کا عوامی مظاہرہ کیا ہے جس پر وہ کئ برسوں سے کام کررہے تھے۔ اسے جدید عہد کا ’اڑن قالین‘ قرار دیا جاسکتا ہے ۔ جیٹ پاور سے اڑنے والا یہ تختہ 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اُڑان بھرسکتا ہے۔
40 سالہ فرینکی زپاٹا پیدائشی کلر بلائنڈ (رنگ اندھے) ہیں اور اسی بنا پر ان کی پائلٹ بننے کی شدید خواہش پوری نہ ہوسکی یہاں تک کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا لائسنس بھی نہ مل سکا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور پہلے پانی کی بوچھاڑ سے سمندر پر اڑنے والا نظام ’ہائیڈروجیٹ‘ بنایا ۔ اس کے بعد انہوں نے اس میں مزید جدت پیدا کی اور آخر کار اپنی حیرت انگیز ایجاد بنائی ہے جس کا پورا نام ’زپاٹا فلائی بورڈ ایئر‘ رکھا گیا ہے۔
لیکن بقول زپاٹا یہ ایک مشکل کام ہے۔ ’ آپ پورے جسم کے ساتھ اڑتے ہیں یہاں تک کہ ہاتھوں پر ہوا کی شدت محسوس ہوتی ہے۔ ٹانگوں پر دباؤ اور شدید درد محسوس ہوتا ہے۔‘ فرینک زپاٹا نے کہا۔
گزشتہ اتوار انہوں ںے فرانس کے قومی دن کے موقع پر جیٹ تختے کا عوامی مظاہرہ کیا ہے۔ فی الحال وہ 500 میٹر کی بلندی پر اڑے اور 140 فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کی جسے دیکھ کا دنیا حیران رہ گئی ہے۔ تاہم تختہ اس سے بھی زیادہ بلندی پر جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں وہ انگلش چینل اڑ کر عبور کرنا چاہتے ہیں۔
زپاٹا کے نزدیک ان کی ایجاد آپ کو اڑنے کی آزادی دیتی ہے۔ انہوں نے اس کا مظاہرہ ایریزونا کے ریگستان میں بھی کیا ہے جس کی ویڈیو نیچے دیکھی جاسکتی ہے۔ اس حیرت انگیز ویڈیو میں وہ بڑی مہارت سے اڑن تختے پر پرواز کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی کی افادیت اور برق رفتاری کو دیکھا جاسکتا ہے۔
اب تک لوگوں نے زپاٹا سے ایک ہی سوال کیا ہے وہ یہ ہے کہ اس ایجاد کی قیمت کیا ہے اور یہ کب دستیاب ہوگی۔ زپاٹا چاہتے ہیں کہ عالمی افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے پہلے خریدار بنیں۔ تاہم انہوں نے اس کی قیمت اور فروخت کرنے کا وقت نہیں بتایا ہے۔
اڑن تختے میں پانچ چھوٹے جیٹ انجن لگے ہیں جو اسے آگے بڑھاتے ہیں اور پورا نظام انسانی جسم کی حرکات و سکنات سے کنٹرول ہوتا ہے۔ تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کے لیے اس کے بہت سے حفاظتی اور قانونی پہلوؤں پر کام کرنا باقی ہے۔ دوسری جانب تفریح فراہم کرنے والے کئی اداروں نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔