فیس 5 فیصد سے زیادہ بڑھانے پر اسکولوں کیخلاف کارروائی کا حکم

کورٹ رپورٹر  منگل 20 اگست 2019
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جون2017سے عمل درآمد ہوناچاہیے، فوٹو : فائل

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جون2017سے عمل درآمد ہوناچاہیے، فوٹو : فائل

کراچی:  عدالت نے 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے جون 2017 کے بعد جس اسکول نے بھی اضافی رقم لی ہے وہ واپس کرے، سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو 5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو اسکولوں کی فیسوں میں من مانے اضافے سے متعلق نجی اسکولوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ کیا ابھی تک سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوا؟ قانون پر عمل درآمد کون کرائے گا؟ سرکار تو بے بس ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منصوب صاحب کو 3 کرسیاں دے کر بٹھا دیا ہے، جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے انہیں گارڈ وارڈ دیں انھیں طاقتور بنائیں ان کی تو اسکول کے گارڈز نہیں سنتے، نجی اسکول کے وکیل نے موقف اختیار کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جون 2017 سے عمل درآمد ہونا چاہیے، عدالت نے ریمارکس دیے ایسا نہیں ہے آپ اپنی وضاحت اپنے پاس رکھیں۔

سپریم کورٹ نے کٹ آف ڈیٹ دے دی ہے اب نجی اسکول عمل درآمد کریں، عدالت نے حکومت سندھ کو فیس میں5 فیصد سے زائد اضافہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ تمام اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیے ہیں کارروائی کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیے سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے 5 فیصد اضافے کا اطلاق جون 2017 سے ہوگا، جون 2017 کے بعد جس نے بھی زیادہ اضافہ کیا ہے وہ اضافی رقم واپس کرے، 5 فیصد اضافہ حکومت کی منظوری سے مشروط ہے، عدالت نے والدین کی توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔