- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
- پی ٹی آئی کا شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ
- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
حکومت کا چین سے تمام تجارت اور معاہدے مقامی کرنسی میں کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے چین سے تمام تجارت اور معاہدے مقامی کرنسی میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کا حجم 14 ارب 60 کروڑ ڈالر رہا۔ پاکستان نے چین سے 12 ارب 70 کروڑ ڈالر کی اشیا درآمد کیں جب کہ برآمدات کا حجم صرف ایک ارب 86 کروڑ ڈالر رہا، اس طرح پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی خسارہ 10 ارب ڈالر سے زائد رہا۔
اسی طرح مالی سال 17-2016 میں پاکستان کا چین سے تجارتی خسارہ 12 ارب 67 کروڑ ڈالر سے زائد جب کہ 18-2017 میں 14 ارب ڈالر تھا۔
پاکستان سے چین کے تجارتی خسارے اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر ایک خاص سطح پر برقرار رکھنے کے لیے حکومت نے پاک چین تجارت مقامی امریکی ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے تمام وزارتوں، ڈویژنز اور ان کے ماتحت اداروں اور منسلک محکموں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ چائنیز کمپنیوں و برآمد کنندگان کے ساتھ تمام لین دین اور معاہدے چائنیز کرنسی یوآن میں کئے جائیں گے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے کلیئرنگ اینڈ سیٹلمنٹ میکنزم متعارف کروادیا ہے جب کہ مارکیٹ میں چائنیز کرنسی یوآن کی دستیابی کا بھی انتظام کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔