سگ گزیدگی کی ویکسین نہ ملنے پر بچے کی ہلاکت

ایک محنت کش کے دس سالہ بیٹے کو یوں بے بسی سے موت کے منہ میں چلے جانا ، المیے سے کم نہیں۔


Editorial September 20, 2019
ایک محنت کش کے دس سالہ بیٹے کو یوں بے بسی سے موت کے منہ میں چلے جانا ، المیے سے کم نہیں۔ فوٹو: فائل

شکار پور سندھ میں سگ گزیدگی کی ویکسین نہ ملنے پر ایک اور بچے نے تڑپ تڑپ کر ماں کی آغوش میں دم توڑ دیا ، یہ درد ناک واقعہ محکمہ صحت کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اے آر وی سینٹرکے انچارج ڈاکٹرکا کہنا تھا کہ شکار پور، جیکب آباد سمیت ڈویژن بھر میں ویکسین کی کمی ہے۔

ایک محنت کش کے دس سالہ بیٹے کو یوں بے بسی سے موت کے منہ میں چلے جانا ، المیے سے کم نہیں۔ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ بچے کو شکار پور، سلطان کوٹ اور دیگر مقامات پر لے کرگئے لیکن اس کا علاج نہ ہوسکا۔ میڈیا پر یہ خبر نشر ہونے کے بعد سندھ کے وزیراطلاعات ومحنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ کتے کے کاٹنے سے بچے کی ہلاکت کے ذمے دار والدین ہیں۔

انھوں نے یہ الفاظ کمشنر لاڑکانہ کی رپورٹ کے تناظر میں ادا کیے۔ بصد احترام عرض ہے کہ سرکاری اہلکاروںکی خانہ پری کے لیے بنائی جانی والی رپورٹس پر بھروسہ واعتماد کرنے کے بجائے صورتحال کی سنگینی کو محسوس کیجیے، سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ اوراس کا علاج موجود ہونے کے باوجود ویکسین کا سندھ بھر سے غائب ہوجانا ، سرا سر محکمہ صحت کی لاپرواہی ہے جو انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے۔

اس صورتحال کا نوٹس اور جواب تو صوبائی وزیر صحت کو دینا چاہیے تھا، بہرحال ان سطورکے ذریعے حکومت سندھ سے اپیل ہے کہ وہ ویکسین کی فراہمی کو بنیادی صحت کے تمام مراکز میں یقینی بنائیں تاکہ ایسے اندوہناک واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ آوارہ اور بیمارکتوں کو ہلاک کرنے کی مہم باقاعدہ اور منظم انداز میں چلائی جائے، تاکہ سگ گزیدگی میں کمی واقع ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں