- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
جسٹس فائز کیس ہمارے لیے بھی بے چینی کا باعث ہے، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کیس ہمارے لیے بھی بے چینی کا باعث ہے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 9 رکنی فل کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی صدارتی ریفرنس کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ قاضی فائز عیسی کے وکیل منیر اے ملک نے خرابی صحت کی بنا پر التواءکی درخواست دائر کی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ بھی چھٹی پر ہونے کے باعث غیر حاضر تھے۔
سپریم کورٹ نے درخواستوں پر وزیراعظم اور صدر مملکت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ درخواستوں میں اہم قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں،یہ کیس صرف بار ایسوسی ایشنزنہیں بلکہ ہمارے لیے بھی بے چینی کا باعث ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ کیس میں جسٹس افتخار محمد چودھری کے فیصلہ پرانحصار کیا گیا ہے، ہم جو بھی کریں گے قانون و آئین کے مطابق کریں گے، لمبی مدت کے لیے التواء نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو روسٹرم پر بلاتے ہوئے کہا کہ عامر رحمان ہم اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کررہے ہیں، بہتر ہوگا کہ آئندہ سماعت سے ہفتہ پہلےجواب جمع کروائیں۔
عامر رحمان نے کہا کہ درخواست گزار دلائل دیں ہم تحریری طور پر دلائل دیں گے۔ سپریم کورٹ نے وزیر قانون فروغ نسیم، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اورسپریم جوڈیشل کونسل سے بھی جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔