- امریکا میں چاقو بردار ملزم کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
امریکا نے چین کی 28 کمپنیوں اور افراد کو بلیک لسٹ کردیا
واشنگٹن: امریکا نے اقلیتوں سے ناروا سلوک اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چین کی 28 کمپنیوں اور افراد پر پابندی عائد کردی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے چین میں ایغور مسلم اقلیتوں کے حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کے واقعات سامنے آنے پر چین کی 28 کمپنیوں اور شخصیات کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔ اس پابندی کے بعد یہ کمپنیاں اور افراد امریکی کمپنیوں سے اُس وقت تک تجارت نہیں کرسکیں گے جب تک وائٹ ہاؤس انتظامیہ اجازت نامہ جاری نہ کر دے۔
اس حوالے سے امریکی سیکرٹری خزانہ ولبور روز نے میڈیا کو بتایا کہ جن چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہے ان میں نگرانی کے آلات بنانے والی کمپنی ہک ویژن، مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں میگوی ٹیکنالوجی اور سینس ٹائمز بھی شامل ہیں۔
یہ خبر پڑھیں: امریکا چین تجارتی جنگ؛ ایک دوسرے پر ’’محصولات کی گولہ باری‘‘
چین پر عائد نئی تجارتی پابندی پالیسی کو بیان کرتے ہوئے امریکی محکمہ خزانہ کے سیکرٹری نے مزید کہا کہ مسلم اقلیت ایغور کے انسانی حقوق سلب ہونے پر تشویش ہے۔ امریکا چین میں اقلیتوں پر ہونے والے وحشیانہ تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چین اور امریکا کے درمیان برف پگھل گئی، مذاکرات پر آمادہ
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کا آغاز ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالتے ہی ہوگیا تھا اور دونوں ممالک تب سے ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر ٹیکس کی شرح میں اضافے پر اضافہ کر رہے ہیں تاہم دو روز بعد جمعرات کو دونوں ممالک کے درمیان معاشی مذاکرات کا عمل شروع ہونا ہے جو نئی پابندیوں کے بعد کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔