شام میں ترک فوج کی کارروائی میں درجنوں کرد جنگجو ہلاک

ویب ڈیسک  جمعـء 11 اکتوبر 2019
فوجی آپریشن کے دوران ترک فوج کا  ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا فوٹو : فائل

فوجی آپریشن کے دوران ترک فوج کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا فوٹو : فائل

 انقرہ: شام میں ترک فوج کے آپریشن میں درجنوں کرد جنگجو مارے گئے جب کہ جھڑپ کے دوران ترکی کی فوج کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک فوج نے شام میں کردوں کے زیر تسلط علاقوں میں داخل ہوکر آپریشن کا آغاز کردیا ہے اور اس دوران ترک فوج اور کرد جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں عام شہریوں سمیت درجنوں جنگجو ہلاک ہوگئے  جب کہ ترکی نے بھی اپنے ایک اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

یہ خبر پڑھیں: ترک فوج کی شام میں کرد جنگجوؤں پر بمباری

ترک فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شام کے سرحدی علاقوں راس العین اور تل ابیض میں آپریشن شروع کیا۔ ترکی کرد علیحدگی پسند جماعت کو دہشت گرد جماعت قرار دیتا ہے اور اپنے علاقے میں ہونے والی کئی کارروائیوں کا ذمہ دار بھی اسی جماعت کو سمجھتا ہے۔

یہ خبر پڑھیں: صدر ٹرمپ کی ترکی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی دھمکی

کرد جنگجوؤں کی زیرِ قیادت سیریئن ڈیموکریٹ فورس بھی ترکی کے خلاف برسرپیکار ہیں، ترک افواج کی جانب سے حملوں میں تیزی آنے کے بعد سے شمالی شام میں ہزاروں افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: شام میں ترک آپریشن پر تنقید جاری رہی تو 36 لاکھ شامی مہاجرین کو یورپ بھیج دیں گے،اردوان 

قبل ازیں ترک صدر نے یورپی یونین کو متنبہ کیا کہ اگر ترک فوج کی کارروائی کو حملہ قرار دیا تو ہمارا کام بہت آسان ہو جائے گا اور ترکی 36 لاکھ شامی پناہ گزینوں کو یورپی ممالک میں بھیج دے گا جب کہ امریکا نے بھی شام ترک سرحد سے اپنے فوجی دستوں کو ہٹا کر ترک فوج کو راستہ فراہم کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔