سرمد کھوسٹ کی فلم’’زندگی تماشا‘‘بین الاقوامی ایوارڈ جیتنے میں کامیاب

ویب ڈیسک  اتوار 13 اکتوبر 2019
پاکستانی فلم ’’زندگی تماشہ‘‘اور بھارتی فلم’’مارکیٹ‘‘نے مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ جیتا ہے

پاکستانی فلم ’’زندگی تماشہ‘‘اور بھارتی فلم’’مارکیٹ‘‘نے مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ جیتا ہے

بوسان: پاکستان کے مایہ ناز اداکار وہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم’’زندگی تماشا‘‘ بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

سرمد کھوسٹ کی پنجابی فلم’’زندگی تماشا‘‘ نے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں کم جی سیوک ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ یہ ایوارڈ صرف پاکستانی فلم کو نہیں بلکہ بھارتی ہدایت کار پردیپ کرباہ کی فلم ’’مارکیٹ‘‘کو بھی مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔

یہ ایوارڈ فیسٹیول کے مشترکہ بانی اور ایگزیکٹیو پروگرامر کم جی سیوک کے 2017 میں  دنیا سے گزر جانے کے بعد ان کے نام پر متعارف کرایاگیا تھا اور ہر سال ایشیا کی بہترین فلم کو دیا جاتاہے۔

فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار عارف حسن کے مطابق فلم کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے جس سے ایک غلطی ہوجاتی ہے بعد ازاں اس غلطی کو اتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے کہ اس کی زندگی تماشا بن کر رہ جاتی ہے۔

فلم میں عارف حسن کے علاوہ اداکارہ سمعیہ ممتاز، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی  بھی اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئیں گے۔ عارف حسن کے مطابق بوسان فلم فیسٹیول میں ان کی فلم کے علاہ تقریباً 93 فلمیں بھیجی گئی تھیں جن میں سے 8 فلمیں فیسٹیول کا حصہ بنیں جن میں ’’زندگی تماشا‘‘بھی شامل تھی، بعد ازاں ان کی فلم ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ فلم اگلے سال جنوری 2020 میں ریلیز کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔