ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال

ویب ڈیسک  بدھ 30 اکتوبر 2019
بیشتر علاقوں میں تمام چھوٹے بڑے بازار اور تجارتی مراکز بند فوٹو:فائل

بیشتر علاقوں میں تمام چھوٹے بڑے بازار اور تجارتی مراکز بند فوٹو:فائل

ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے تاہم بعض علاقوں میں بازار کھلے ہیں اور کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے۔

اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف کراچی، کوئٹہ، اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور سمیت بیشتر شہروں میں تاجر تنظیموں کی ہڑتال کے باعث تمام چھوٹے بڑے بازار اور تجارتی مراکز بند ہیں۔ ہڑتال کے باعث صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ مسلسل دوسرے روز ہڑتال سے اشیائے خور و نوش کی طلب و رسد متاثر ہونے لگی ہے جبکہ تازہ سبزی، پھل، مرغی اور مچھلی کی قلت بھی پیدا ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط پر ملک بھر میں تاجروں کا شٹرڈاؤن

راولپنڈی کے راجہ بازار، گندم منڈی، گنج منڈی، فروٹ منڈی، مرغی منڈی، مچھلی منڈی میں سناٹے کا راج ہے۔ مری روڈ، مال روڈ، بینک روڈ، ٹینچ بازار، کمرشل مارکیٹ میں تمام دکانیں اور پلازے بند ہیں۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار میں تاجروں نے احتجاجی کیمپ لگایا ہے جس میں کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد موجود ہے۔

فکسڈ ٹیکس اسکیم تیار

علاوہ ازیں وفاقی وزارت خزانہ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور مرکزی تنظیم تاجران کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں تاجروں کے مطالبات پر بات چیت کی گئی۔ ایف بی آر نے مشیر خزانہ کی ہدایات کی روشنی میں تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے ورکنگ مکمل کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امید ہے تاجروں سے معاملات آج طے پاجائیں گے، مشیر خزانہ

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تاجروں کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم تیار کرلی ہے، یہ مسودہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت تاجروں کے ساتھ اجلاس میں زیر غور آئے گا، تاجروں سے اتفاق ہونے پرمعاہدہ پر دستخط کئے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔