ن لیگ نے 8 صدارتی آرڈیننس چیلنج کردیے

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 10 نومبر 2019
حکومت نے آرڈیننس فیکٹری لگادی، ہمارا امپائر عدالتیں ہیں،محسن رانجھا۔ فوٹو: فائل

حکومت نے آرڈیننس فیکٹری لگادی، ہمارا امپائر عدالتیں ہیں،محسن رانجھا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے حکومت کی جانب سے جاری کردہ 8 صدارتی آرڈیننس اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیے۔

عمرگیلانی ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں صدرپاکستان ، سیکریٹری پارلیمنٹ ، سیکریٹری سینیٹ، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اورسیکرٹری وزارت قانون کوفریق بناتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومتی اقدامات کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس جاری کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، آرٹیکل 89کے تحت آرڈیننس صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی جاری کیاجاسکتاہے، عدالت حکومت کو پارلیمنٹ کی تعظیم برقرار رکھنے کا حکم دے۔

مسلم لیگ(ن)کے رہنماء محسن شاہ نواز رانجھا نے اسلام آبادہائیکورٹ کے باہرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ستمبر2018سے اب تک کے ایک سال میں 20 آرڈیننس جاری کئے جبکہ صرف 2 قانون سازیاں کیں، صدر اسی وقت آرڈیننس جاری کرسکتا ہے جب ہنگامی صورتحال ہو لیکن حکومت نے آرڈیننس کی فیکٹری ہی لگادی ہے، پارلیمنٹ کو تالہ لگادیاگیاہے،

انہوں نے کہا کہ جتنی بے توقیری پارلیمنٹ کی تحریک انصاف کررہی ہے اتنی آج تک نہیں ہوئی جبکہ اپوزیشن ممبران کی طرف سے آئینہ دکھائے جانے پر انہیں جیلوں میں ڈال دیاجاتا ہے، وزیراعظم انا اورتکبرکے گھوڑے پرسوارہیں، شہباز شریف تک سے ملنے کو تیار نہیں، قائمہ کمیٹیوں کو غیر موثر کردیا گیا ہے، آئے دن  رولز آف بزنس کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، ہم تمام آرڈیننس ہم مسترد کرتے ہیں، ہمارا امپائر انگلی والا  نہیں بلکہ  عدالتیں ہیں جن سے انصاف کیلئے رابطہ کیاہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔