اب ڈرون گھر کا چوکیدار بھی بن گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 10 جنوری 2020
امریکی اور سوئس کمپنی نے گھر کی حفاظت کرنے والا ڈرون نظام تیار کیا ہے جس کی قیمت 15 لاکھ روپے ہے (فوٹو: سن فلاور لیبس)

امریکی اور سوئس کمپنی نے گھر کی حفاظت کرنے والا ڈرون نظام تیار کیا ہے جس کی قیمت 15 لاکھ روپے ہے (فوٹو: سن فلاور لیبس)

زیورخ: ڈرون کے ان گنت استعمال ہر روز سامنے آتے رہتے ہیں اب امریکی اور سوئس کمپنی نے مشترکہ طور پر ایک ڈرون تیار کیا ہے جو گھر کی چوکیداری کرتا ہے۔ کسی مشکوک صورتحال کو دیکھ کر وہ نہ صرف فون ایپ کو خبر کرتا ہے بلکہ خود اس کی تفصیلات بھی بتاتا ہے۔

گھریلو نگرانی کا یہ جدید ترین ڈرون سن فلاور لیبس نے تیار کیا ہے لیکن اس کی قیمت غیرمعمولی ہے۔ اس کا پورا سیٹ کئی سینسر اور لانچنگ پیڈ پر مشتمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی قیمت بہت زیادہ رکھی گئی ہے جو 10 ہزار ڈالر یعنی 15 لاکھ روپے کے برابر ہے۔

قیمت ایک جانب لیکن کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا پہلا ڈرون ہے جو مکمل طور پر گھر کی حفاظت کرتا ہے اور ہر طرح کے سینسر سے لیس ہے۔ اس کی دوسری خاصیت یہ ہے کہ ڈرون مکمل طور پر خود مختار ہے اور گھر کے ساتھ باغ اور دالان وغیرہ پر نظر رکھتا ہے۔

لاس ویگاس میں گھریلو برقی اشیا کے متعلق ہونے والی سالانہ نمائش سی ای ایس میں رکھا یہ ڈرون بہت مقبول ہوا ہے اور عوام نے اس میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس سال کے وسط تک یہ ڈرون بازار میں دستیاب ہوگا۔

سورج مکھی، چھتہ اور مکھی

اس ڈرون نظام کے تین اہم حصے ہیں جنہیں سن فلاور، بی اور ہائیو یعنی سورج مکھی، چھتے اور شہد کی مکھی کے نام دیئے گئے ہیں۔ سن فلاور گھر کے لان میں لائٹوں کی طرح لگے ہوتے ہیں جو حرکت اور سرسراہٹ کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب سن فلاور سینسر جانور، انسان اور گاڑی وغیرہ میں امتیاز کرسکتے ہیں اور پورے گھر کا نقشہ بناتے رہتے ہیں۔

مکھی یا بی خود کار ڈرون ہے جو گھر سے ٹکرائے بغیر جی بی ایس نظام کے تحت پرواز کرتا رہتا ہے اور حقیقی وقت میں ویڈیو نشر کرتا ہے۔ جبکہ چھتہ وہ جگہ ہے جہاں ڈرون بند رہتا ہے اور جوں ہی سورج مکھی گھر میں کسی مشکوک حرکت کی اطلاع دیتا ہے ڈرون فوراً اپنے مسکن یعنی چھتے سے باہر نکل کر پرواز کرتا رہتا ہے۔ اس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی خودکار نظام ہے اور یہ مکمل طور پر واٹرپروف ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔