کورونا وائرس کی وجہ سے سرجیکل ماسک کی شدید قلت

طفیل احمد  پير 10 فروری 2020
سرکاری اسپتالوں میں بھی سرجیکل ماسک اور دستانوں کی بھی قلت ہوگئی . فوٹو : فائل

سرکاری اسپتالوں میں بھی سرجیکل ماسک اور دستانوں کی بھی قلت ہوگئی . فوٹو : فائل

 کراچی: کورونا وائرس کی وجہ سے چین سے درآمد کی جانے والی مختلف اشیاء بھی روک دی گئی جس میں سرجیکل ماسک بھی شامل ہیں۔

کورونا وائرس دنیا میں دہشت کی علامت بن گیا اور چین میں نمودار ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے 20سے زائد ممالک میں رپورٹ ہورہا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے چین سے درآمد کی جانے والی مختلف اشیاء کی آمد رک گئی ہے  جس میں سرجیکل ماسک بھی شامل ہیں۔ یہ ماسک ٹشو پیپرز سے تیارکیے جاتے ہیں، دسمبر تک 100 سرجیکل ماسک کا ایک ڈبہ 220 روپے کا ہول سیل مارکیٹ سے ملتا تھا جو اب ہول سیل مارکیٹ میں 700 روپے میں بھی ناپید ہے تاہم بعض ہول سیلرز کے پاس پرانا اسٹاک موجود ہے جو اب قلت کی وجہ سے ایک ہزار روپے کا ایک ڈبہ فروخت کررہے ہیں۔

ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ سرجیکل ماسک چین سے درآمد کیے جاتے تھے، کورونا وائرس کی وجہ سے اب سرجیکل ماسک سمیت دیگراہم اشیاء کی ترسیل عارضی طور پر روک دی گئی ہے اس لیے یہ ماسک مارکیٹ میں اب دستیاب نہیں، ہول سیل مارکیٹ میں بعض ہول سیلروں کے پاس پرانا اسٹاک موجود ہے لیکن دکان دار اس خوف کی وجہ سے خریدنے سے قاصر ہیں کہ سرجیکل ماسک پر جراثیم کش ادویات کا اسپرے ہوا ہے یا نہیں۔

اس تذبذب کی وجہ سے عام دکان دار ہول سیل مارکیٹ سے ماسک نہیں اٹھا رہے تاہم بعض لوکل کمپنیوں نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کپٹرے کے ماسک متعارف کرائے ہیں، ایک ماسک کی قمیت 50 روپے بتائی گئی ہے۔

دوسری جانب بعض سرکاری اسپتالوں میں بھی سرجیکل ماسک اور دستانوں کی بھی قلت ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔