سوشل میڈیا سے متعلق حکومتی قوانین اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج 

ویب ڈیسک  جمعـء 21 فروری 2020
سوشل میڈیا قوانین 2020 کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دی جائے، درخواست۔ فوٹو : فائل

سوشل میڈیا قوانین 2020 کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دی جائے، درخواست۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین 2020 کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سیکرٹری قانون و انصاف، سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور چیئرمین پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا قوانین 2020 کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے اور حکومت کو فوری طور پر سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد کرنے سے روکا جائے، سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی رولز شہریوں کے آئینی بنیادی حقوق سے متصادم ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان آزادی اظہار رائے کا ضامن ہے، مجوزہ قوانین آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہیں، 20 کروڑ عوام کی نمائندہ اسمبلی کی رائے لیے بغیر سوشل میڈیا قوانین متعارف کرائے گئے، سول سوسائٹی اور متعلقہ سوشل میڈیا کمپنیوں سے بھی رائے نہیں لی گئی جب کہ ٹوئٹر، فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس موجودہ دور کی اہم ضرورت ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔