- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
کورونا وائرس؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کا معمولی جرائم والے قیدیوں کی رہائی کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اڈیالہ جیل سے معمولی جرائم میں ملوث اور 7 سال سے کم سزا والے قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اڈیالہ جیل میں 1362 قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کے کیس کی سماعت کی جس میں دس سال سے کم سزا کے انڈر ٹرائل قیدیوں کی ضمانت پر رہائی پر غور کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل میں 2174 قیدیوں کی گنجائش موجود ہے لیکن اس وقت 5001 قیدی موجود ہیں، 1362 قیدیوں کے عدالتوں میں ٹرائل زیر التوا ہیں، کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر کیوں نہ انڈر ٹرائل قیدیوں کو رہا کر دیا جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر ایک بھی متاثرہ مریض جیل کے اندر چلا گیا تو جیل میں موجود قیدیوں کو متاثر کرسکتا ہے، ایران نے تو جیلوں سے سارے قیدی نکال دیئے ہیں، خدانخواستہ کسی قیدی کوکورونا ہوگیا تو پھر قابو نہیں آئے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں معمولی جرائم میں قید اور 7 سال سے کم سزا والے قیدیوں کوضمانتی مچلکوں پررہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ایک آفیسر مقرر کریں جو ضمانتی مچلکوں کے معاملات دیکھے، جو قیدی مچلکے جمع نہ کرا سکیں حکومت ان قیدیوں کے مچلکے خود دے، جو افراد گرفتاری کے بعدابھی جیل نہیں گئے انہیں تھانے کے حوالات سے ہی رہا کیاجائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے پوچھا کہ کیا نیب کیسز میں گرفتارملزمان بھی ضمانت پررہا ہوں گے؟۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ یہ معاملہ صوبائی حکومت نے دیکھنا ہے، عدالت نیب کیسز میں پہلے کہہ چکی ہے کہ غیرضروری گرفتاریوں کی ضرورت نہیں، ڈپٹی کمشنر ایک افسر نامزد کریں جن کی تسلی کے بعد ملزموں کو ضمانت پر رہا کیا جائے، جیل میں قید بیمار افراد بالخصوص ایچ آئی وی کے مریضوں کو بھی حکومت ضمانت دے سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔