آئی ایم ایف؛ 45 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کا اجرا تاخیر کا شکار

شہباز رانا  منگل 7 اپريل 2020
اب ترجیح کورونا کیلیے 1.4 ارب ڈالر کی فراہمی ہے،آئی ایم ایف نے دوسرے ریویوکے التوا سے آگاہ نہیں کیا، ترجمان وزارت خزانہ(فوٹو : فائل)

اب ترجیح کورونا کیلیے 1.4 ارب ڈالر کی فراہمی ہے،آئی ایم ایف نے دوسرے ریویوکے التوا سے آگاہ نہیں کیا، ترجمان وزارت خزانہ(فوٹو : فائل)

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈز نے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کا دوسرا جائزہ ( ریویو) مؤخر کردیا جب کہ جائزے کے التوا سے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت 45کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کا اجرا بھی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔

آئی ایم ایف نے جائزے کے التوا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب اس کی ترجیح پاکستان کے لیے 1.4 ارب ڈالر کی ’ ریپڈ فنانسنگ فیسیلٹی ‘ کی منظوری ہے۔ وزارت خزانے نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ آئی ایم ایف نے وزارت کو قرضہ پروگرام کے دوسرے جائزے کے التوا سے مطلع نہیں کیا۔

فروری میں پاکستان اور آئی ایم ایف نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹیو بورڈ بیل آؤٹ پروگرام کے تحت 45 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کے اجرا کے لیے 10 اپریل کو دوسرے جائزہ کی توثیق کرے گا مگر یہ توثیق حکومت پاکستان کی جانب سے تمام طے شدہ شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی ( ای ایف ایف ) کے تحت اکتوبر تا دسمبر 2019 کے عرصے کے لیے پاکستان کی دوسرے ریویو کی منظوری کی درخواست پر غور نہیں کرے گا۔

آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ رپریزینٹیٹیو Teresa Dabán Sanchez سے جب اس معاملے پر رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اب ہماری ترجیح ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ ( آر ایف آئی) ہے۔ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم اس کی جلد منظوری اور ادائیگی پر جانفشانی سے کام کررہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے کورونا کی وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے ہنگامی طور پر 1.4 ارب ڈالر فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ ممکنہ طور پر یہ رقم اس ماہ منظور کی جاسکتی ہے۔

ٹیریسا کے مطابق آئی ایم ایف کی ترجیح جلدازجلد آر ایف آئی کے معاملے کو آگے بڑھانا ہے، اس سلسلے میں جلد ہی بورڈ کا اجلاس ہوگا جس میں اگلے مراحل کو زیرغور لایا جائے گا۔ تاہم دوسرے جائزے میں تاخیر کے پاکستانی مارکیٹوں اور دیگر قرض دہندہ اداروں سے مالیاتی روابط پر اس کے اثرات کی وجہ سے پاکستانی حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

وزارت خزانہ کے ترجمان عمرحامدخان کے مطابق آئی ایم ایف نے وزارت کو دوسرے ریویو کے حوالے سے کسی تاخیر سے آگاہ نہیں کیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔