کورونا وائرس میں کمی؛ 24 گھنٹے میں صرف 634 کیسز رپورٹ

ویب ڈیسک  اتوار 9 اگست 2020
ملک بھر میں اب تک 21 لاکھ 27 ہزار 89 کورونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں فوٹو: فائل

ملک بھر میں اب تک 21 لاکھ 27 ہزار 89 کورونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کی وبا میں کمی واقع ہورہی ہے اور 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں صرف 634 افراد میں کورونا وائرس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد فعال مریضوں کی تعداد 23 ہزار 820 رہ گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 23 ہزار 390 ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھر میں اب تک 21 لاکھ 27 ہزار 89 کورونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 634 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، اس طرح کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار 523 تک جا پہنچی ہے تاہم اس میں سے 2 لاکھ 60 ہزار 703 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 23 ہزار 549 ہے۔ پنجاب میں 94 ہزار 360، خیبر پختونخوا میں 34 ہزار 34 ہزار 635 ، بلوچستان میں 11 ہزار 884، اسلام آباد میں 15 ہزار 241 ، آزاد جموں و کشمیر میں 2 ہزار 134 جب کہ گلگت بلتستان میں 3 ہزار 321 کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مزید 8 افراد کورونا کے ہاتھوں لقمہ اجل بن گئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہزار 82 ہوگئی ہے۔ ‏ملک بھرکےاسپتالوں میں 153 مریض وینٹی لیٹرپر ہیں۔

کورونا وائرس اوراحتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔