- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کوئی بھی میئر دیئے گئے وسائل کے ساتھ کام نہیں کرسکتا، وسیم اختر
کراچی: میئر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ شہر میں کوئی بھی میئر دیئے گئے وسائل کے ساتھ کام نہیں کرسکتا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی جانب سے سخت سرزنش کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ 4 سال سے کہہ رہا ہوں کراچی کا 70 فیصد حصہ وفاق ، 20 فیصد صوبے اور 10فیصد کنٹرول کے ایم سی کے پاس ہے، میری بات کو کل سندھ حکومت نے سچ ثابت کردیا،سندھ حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ 70 فیصد زمین صوبے کے پاس نہیں ہے، کراچی 95 فیصد ٹیکس سندھ اور 65 فیصد ٹیکس وفاق کو دیتا ہے، کراچی کے لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں وہ کہاں جاتا ہے؟، وفاق اور صوبوں نے اتھارٹی کا بہانا بنا کر شہر کو تباہ کردیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بلدیاتی الیکشن ہوں گے، پانی، کچرا، ٹرانسپورٹ، ماسٹر پلان کے اختیارات میرے پاس نہیں ہے، میری جگہ کوئی بھی ہوتا وہ اس عہدے پر رہتے ہوئے مطمئن نہیں ہوسکتا۔ پورا پاکستان کراچی کے نالے اب صاف کرنے آگیا ہے۔ میں اگر استعفیٰ دے بھی دوں تو شہر کے حالات ٹھیک نہیں ہوجائیں گے۔ عدالت کی مجھ پر ناراضگی درست ہے لیکن کوئی بھی میئر آجائے وہ ان وسائل سے کام نہیں کرسکتا۔
واضح رہے کہ کراچی میں بل بورڈز گرنے کے معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے میئر کراچی وسیم اختر سے استفسار کیا تھا کہ آپ کب جائیں گے؟ جس پر وسیم اختر نے کہا کہ 28 اگست کو ان کی مدت ختم ہورہی ہے اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جاؤ جان چھوٹے شہر کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔