کورونا کی وجہ سے بند تعلیمی ادارے کھولنے کی ایک اور درخواست مسترد 

ویب ڈیسک  جمعـء 4 ستمبر 2020
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی ادارے کھولنا یا بند رکھنا ایگزیکٹو کا اختیار قرار دیدیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی ادارے کھولنا یا بند رکھنا ایگزیکٹو کا اختیار قرار دیدیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کورونا کی وجہ سے بند تعلیمی ادارے کھولنے کی ایک اور درخواست مسترد  کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں کورونا وائرس کی وجہ سے بند تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد درخواست مسترد کردی اور تعلیمی ادارے کھولنا یا بند رکھنا ایگزیکٹو کا اختیار قرار دے دیا۔

دوران سماعت اپنے ریمارکس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کرنا ایگزیکٹو کا اختیار ہے، یہ عدالت مفروضے کی بنیاد پر تو کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی، یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ مفاد عامہ کا اتنا اہم معاملہ ایگزیکٹو کے مدنظر نہ ہو۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میں نے پہلے بھی پٹیشن دائر کی عدالت نے متعلقہ ادارے سے رجوع کی ہدایت کی، میں نے متعلقہ اداروں میں درخواست دی لیکن کچھ نہیں ہوا، حکومت تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے سنجیدگی نہیں دیکھا رہی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پالیسی کا معاملہ ہے اور عدالت ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، ایگزیکٹو کا کام ہے اس کی ذمہ داری ہے انہیں اپنا کام کرنے دیں۔

واضح رہے عدالت اس سے قبل بھی تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد کر چکی ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔