وزیراعظم سے سرمایہ کاروں کی ملاقات، راوی ریور فرنٹ اور بنڈل آئی لینڈ میں دلچسپی کا اظہار

ویب ڈیسک  جمعرات 24 ستمبر 2020
سرمایہ کاروں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا کل تخمینہ آئندہ ہفتے وزیرِ اعظم کو پیش کیا جائے گا (فوٹو : فائل)

سرمایہ کاروں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا کل تخمینہ آئندہ ہفتے وزیرِ اعظم کو پیش کیا جائے گا (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات نے ملاقات کی اور راوی ریور فرنٹ و بنڈل آئی لینڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

ایکسپریس کے مطابق وفد میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، عباس مختار، فواد مختار، فیصل آفریدی، گوہر اعجاز، میاں محمد احسن، مدثر محمود، طارق رفیع، عاصم محمود، سلمان اقبال اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور دیگر سینئر افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں منصوبوں کے حوالے سے ٹرانزیکشن اسٹرکچر مرتب کیا جا رہا ہے۔

سرمایہ کاروں کی جانب سے موجودہ حکومت کے دو اہم ترین منصوبوں راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ وفد نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں نہ صرف کاروبار سے متعلقہ معاملات میں آسانی پیدا ہوئی ہے بلکہ بہتر پالیسیوں کی بدولت کاروباری برادری کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔

راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا کل تخمینہ آئندہ ہفتے وزیرِ اعظم کو پیش کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاروں کی جانب سے دونوں منصوبوں میں گہری دلچسپی کے اظہار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے ان دو اہم منصوبوں میں مقامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی نہایت خوش آئند ہے۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ تعمیرات کے شعبے کی ترقی سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے معیشت مستحکم اور ویلتھ کریئیشن (دولت کی پیداوار) ممکن ہوگی۔

انہوں نے کاروباری برادری کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔