- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
نیوزی لینڈ نے لاعلاج مریضوں کو ہمدردانہ موت کی اجازت دیدی
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے عوام نے ریفرنڈم میں لاعلاج مریضوں کو ہمدردانہ موت کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دے دیا۔
نیوزی لینڈ میں ہمدردانہ موت پر استصواب رائے کرایا گیا جس میں 65.2 فیصد ووٹ اس کے حق میں ڈالے گئے جس کے نتیجے میں ملک میں موت کے حق کے قانون 2019 کی منظوری دے دی گئی۔
اس قانون کے تحت ایسے لاعلاج مریض جن کے بارے میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ 6 ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکیں گے، انہیں اپنی مرضی سے ہمدردانہ موت کو گلے لگانے کی اجازت ہوگی اور اس کے لیے دو ڈاکٹرز کی منظوری درکار ہوگی۔ اس قانون کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس میں احتیاطی تدابیر اور مناسب حفاظتی اقدامات کا دھیان نہیں رکھا گیا۔
حکومت کے لیے اس استصواب رائے پر عمل درآمد لازمی ہے اور نومبر 2021 سے ملک میں یہ قانون نافذ ہوجائے گا جس کے نتیجے میں نیوزی لینڈ دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوگیا ہے جہاں ہمدردانہ موت قانونی ہے۔ ان میں نیدرلینڈز اور کینیڈا بھی شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ میں ہمدردانہ موت کے ساتھ ساتھ حشیش، گانجا جیسی منشیات کو قانونی قرار دینے پر بھی استصواب رائے کرایا گیا جسے عوام نے معمولی فرق سے مسترد کردیا۔ اس قانون کے خلاف 53.1 اور حق میں 46.1 ووٹ ڈالے گئے۔
ہمدردانہ موت کے قانون کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈا آرڈرن اور اپوزیشن لیڈر جوڈتھ کولنز دونوں کی حمایت حاصل تھی اور اسی لیے اس کے منظور ہونے کے بھی کافی امکانات تھے۔
واضح رہے کہ ہمدردانہ موت میں لاعلاج مریض کو مرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔