حکومت کی پوری کابینہ احمقوں کا مربہ ہے، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
تمام اختلافات کے باوجود ہم تمام پاکستانی ایک اور  محب وطن ہیں، ایاز صادق۔ فوٹو:فائل

تمام اختلافات کے باوجود ہم تمام پاکستانی ایک اور محب وطن ہیں، ایاز صادق۔ فوٹو:فائل

لاہور: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ  یہ حکومت اپنی حماقتوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے،  پوری کابینہ احمقوں کا مربہ ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان لیگی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق کے گھر آئے، ایاز صادق نے مولانا فضل الرحمان کو ناشتہ پر مدعو کیا تھا، اس موقع پر (ن) لیگ کے وفد میں رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق جب کہ جےیو آئی کے وفد میں مولانا اسعد محمود، مولانا سمیع اللہ مجاہد شامل تھے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے  ایاز صادق کے حالیہ بیان پر حکومتی وزرا اور ترجمانوں کے بیانات کی مذمت کی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایاز صادق نے ذمہ دارانہ اور سنجیدہ بات کی، ان کے بیان پر پیالی میں طوفان لانے کی کوشش کی گئی، اور ان کے بیان کے جواب میں پلوامہ کا ذکر کیا گیا جو نااہلی اور نالائقی کی انتہا ہے، یہ حکومت اپنی حماقتوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے،  پوری کابینہ احمقوں کا مربہ ہے، 25 جولائی 2018 کو دھاندلی ہوئی اور ہم اس حکومت کے جواز کو تسلیم نہیں کرتے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں جو ترقی ہوتی رہی وہ آج منفی میں چلی گئی، پچھلی حکومتیں پاکستان کو بلیک سے وائٹ لسٹ میں لے کر گئیں لیکن ایف اے ٹی ایف کے لئے کوئی قانون سازی نہیں کرنا پڑی، پچھلی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے اثرات بھی کئی سالوں بعد عام عوام تک پہنچتے رہے،  لیکن آج ملکی بقا کا سوال ہے، آبیل مجھے مار والی حکومت کبھی نہیں دیکھی لیکن آج خود بحران قائم کئے جا رہے ہیں، حکومت خود اپوزیشن کو اشتعال دلاتی ہے،۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مطابق ملک کو آئین کے چلایا جائے، ہم پر حکومتیں مسلط نہ کی جائیں، ہر ادارے کو اپنے حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، کسی کو حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ جاری کرنا کسی کا حق نہیں ہے، اس طرح کی اشتعال انگیزی اور حب الوطنی پر شک کرنا صحیح نہیں، میرے خیال میں قیامت کی علامت ہے کہ مسلم لیگی غدار ٹھہرے۔

لیگی رہنما ایاز صادق کا کہنا تھا کہ میرے بیان کو بھارت کا بیانیہ بنانے اور سیاسی بات کو رنگ دینے کی کوشش کی گئی، میرے بات کو قومی سلامتی کے اداروں سے نتھی کرنا دانشمندی نہیں، کسی کوحق نہیں کہ وہ کسی کو غدار کہے، میری بات سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، ہمیں اس حکومت سے شدید اختلافات ہیں اور یہ اختلافات سیاسی ہیں، اس کے باوجود ہم تمام پاکستانی ایک اور  محب وطن ہیں، بھارت کوہمیشہ کی طرح منہ توڑجواب دیا جائےگا، اور اس کے  ناپاک عزائم  کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ایازصادق نے کہا کہ میرے پاس قومی سلامتی کے بے شمار راز ہیں لیکن کبھی غیر ذمہ دارانہ بات نہیں کی، ہمیں احتیاط کا دامن ہمیشہ تھامے رکھنا چاہیئے، میرے بیان کو دوبارہ سنا جا سکتا ہے وہ موجودہ حکومت کے بارے میں تھا، اختلاف رائے اصولوں پر کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔