- پہلا ٹی20؛ علیم ڈار نے ایک اور تاریخ رقم کردی
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہونے والا دھماکا خود کش تھا، رپورٹ
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
مقامی سطح پر تیار کردہ 2 کورونا ویکسین فروری میں دستیاب ہوگی، بھارت
دہلی: بھارت میں تیار کردہ کورونا وائرس کی 2 ویکسینز آئندہ برس فروری تک مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں تیار ہونے والی کورونا ویکسینز ’’ کوویکسین‘‘ اور ’’ کووی شیلڈ‘‘ دو ماہ بعد یعنی فروری 2012 کے پہلے ہفتے میں شہریوں کے لیے میڈیکل اسٹورز پر دستیاب ہوگی۔
آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس سربراہ ڈاکٹر سنجے راؤ نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت 8 میں سے 2 کورونا ویکسین کے ٹرائل جاری ہیں۔ بھارت بائیوٹیک کی ’’ کو ویکسین ‘‘ اور سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا ’’ کووی شیلڈ ‘‘ کے ٹرائل آخری مراحل میں ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : بھارت کے کورونا ویکسین کی تیاری کے دعوے پر عالمی ادارہ صحت کا تحفظات کا اظہار
ویکسین کے ٹرائل کے آخری مرحلے میں 26 ہزار رضاکاروں کو ویکسین اس طرح دی جائیں گی کہ کمپنی کو بھی نہیں پتہ نہیں ہوگا کس کو ویکسین لگائی گئی ہے اور کسے پلاسیبیو یعنی دوا کے نام پر دیا جانے والا بے ضرر مادہ جس میں دوا موجود نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر سنجے رائے کے دعوے ایک طرف لیکن یاد رہے کہ’’کوویکسین‘‘ کا ٹیکہ لگانے کے دو ہفتے بعد ہی ہریانہ کے وزیر صحت انیل وج کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا۔ بھارت میں 8 کورونا ویکسین کی تیاری جاری ہے تاہم دو ہی آخری مرحلے میں داخل ہوسکی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت کا آئندہ برس کے اوائل میں کورونا ویکسین کی دستیابی کا دعویٰ
قبل ازیں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر بلرام بھرگاوا نے بھارت بائیوٹیک انڈیا کے اشتراک سے کورونا ویکسین 15 اگست تک تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، عالمی ادارہ صحت سمیت بھارتی ماہرین نے بھی اس دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 97 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ 41 ہزار ہے۔ اس طرح بھارت کورونا سے متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔