مقامی سطح پر تیار کردہ 2 کورونا ویکسین فروری میں دستیاب ہوگی، بھارت

ویب ڈیسک  بدھ 9 دسمبر 2020
کوویکسین اور کوی شیلڈ نامی ویکسینز کے فروری تک دستیابی کی امید ہے، وزیر صحت (فوٹو : فائل)

کوویکسین اور کوی شیلڈ نامی ویکسینز کے فروری تک دستیابی کی امید ہے، وزیر صحت (فوٹو : فائل)

دہلی: بھارت میں تیار کردہ کورونا وائرس کی 2 ویکسینز آئندہ برس فروری تک مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں تیار ہونے والی کورونا ویکسینز ’’ کوویکسین‘‘ اور ’’ کووی شیلڈ‘‘ دو ماہ بعد یعنی فروری 2012 کے پہلے ہفتے میں شہریوں کے لیے میڈیکل اسٹورز پر دستیاب ہوگی۔

آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس سربراہ ڈاکٹر سنجے راؤ نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت 8 میں سے 2 کورونا ویکسین کے ٹرائل جاری ہیں۔ بھارت بائیوٹیک کی ’’ کو ویکسین ‘‘ اور سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا ’’ کووی شیلڈ ‘‘ کے ٹرائل آخری مراحل میں ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : بھارت کے کورونا ویکسین کی تیاری کے دعوے پر عالمی ادارہ صحت کا تحفظات کا اظہار 

ویکسین کے ٹرائل کے آخری مرحلے میں 26 ہزار رضاکاروں کو ویکسین اس طرح دی جائیں گی کہ کمپنی کو بھی نہیں پتہ نہیں ہوگا کس کو ویکسین لگائی گئی ہے اور کسے پلاسیبیو یعنی دوا کے نام پر دیا جانے والا بے ضرر مادہ جس میں دوا موجود نہیں ہوتی۔

ڈاکٹر سنجے رائے کے دعوے ایک طرف لیکن یاد رہے کہ’’کوویکسین‘‘ کا ٹیکہ لگانے کے دو ہفتے بعد ہی ہریانہ کے وزیر صحت انیل وج کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا۔ بھارت میں 8 کورونا ویکسین کی تیاری جاری ہے تاہم دو ہی آخری مرحلے میں داخل ہوسکی ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت کا آئندہ برس کے اوائل میں کورونا ویکسین کی دستیابی کا دعویٰ 

قبل ازیں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر بلرام بھرگاوا نے بھارت بائیوٹیک انڈیا کے اشتراک سے کورونا ویکسین 15 اگست تک تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، عالمی ادارہ صحت سمیت بھارتی ماہرین نے بھی اس دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 97 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ 41 ہزار ہے۔ اس طرح بھارت کورونا سے متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔