پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 جنوری 2021
صوبائی حکومتوں نے صدارتی ریفرنس کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔

صوبائی حکومتوں نے صدارتی ریفرنس کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔

 اسلام آباد: پنجاب اور خیبرپختونخوا نے سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈز سے کرانے کی حمایت کردی۔

صوبائی حکومتوں نے صدارتی ریفرنس کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔

کے پی حکومت نے کہا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات کیلئے قانون میں ترمیم لازمی ہوگی، شفاف انتخابات ہی جمہوریت کی بنیاد ہیں، اپنی جماعت کیخلاف ووٹ دینا بے وفائی ہے، خفیہ ووٹنگ کا استعمال ماضی میں انتخابات کی روح کیخلاف ہوا اور سینیٹ انتخابات پر کرپشن کے الزامات لگتے رہے، عدالت قرار دے کہ پارلیمان اور حکومت الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کر سکتی ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں صدارتی ریفرنس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اراکین اسمبلی اپنے ذاتی مفاد کیلئے پارٹی ڈسپلن کے خلاف ووٹ دیتے ہیں، ان کے اس اقدام سے جمہوریت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے، اراکین اسمبلیوں کا انتخاب عوام کے ووٹوں سے کیا جاتا ہے، منتخب اراکین سینیٹرز کا انتخاب کرتے ہیں۔

پنجاب حکومت نے موقف اختیار کیا کہ  منتخب ارکان اسمبلی کے پاس خفیہ ووٹنگ کو مسترد کرنے کا کوئی جواز نہیں، پارٹی پالیسی کی مخالفت کرنے والے اراکین استعفے دے سکتے ہیں، ووٹوں کو فروخت کرنے سے بہتر استعفی ہے، سینیٹ کے الیکشن کا طریقہ کار دیگر انتخابات سے مختلف ہے، صدر، چیئرمین سینیٹ، وزیراعظم، وزرائے اعلی، اسپیکر کا الیکشن آئین کے تحت ہوتا ہے، آئین میں سینیٹ کے الیکشن سے متعلق کوئی طریقہ کار موجود نہیں اور سینیٹ انتخابات الیکشن ایکٹ کے تحت ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔