میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات گزشتہ پیٹرنز پر ہی لینے کا فیصلہ

صفدر رضوی  ہفتہ 16 جنوری 2021
ملک بھر میں امتحانات عید الفطرکے بعد مئی کے آخر میں شروع ہوں گے، جون میں انٹرکے امتحانات لیے جائیں گے
 فوٹو: فائل

ملک بھر میں امتحانات عید الفطرکے بعد مئی کے آخر میں شروع ہوں گے، جون میں انٹرکے امتحانات لیے جائیں گے فوٹو: فائل

 کراچی: تعلیمی بورڈزپر مشتمل آفیشل فورم ’’آئی بی سی سی‘‘ نے رواں سال میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا ’’پیپر پیٹرن‘‘ تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت کے تحت چاروں صوبوں اورآزاد جموں کشمیر کے تعلیمی بورڈزپر مشتمل آفیشل فورم ’’آئی بی سی سی‘‘ (انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز) نے رواں سال میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا ’’پیپر پیٹرن‘‘ تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورملک بھر میں میٹرک اورانٹرکے سالانہ امتحانات گزشتہ پیٹرن پر ہی لیے جائیں گے تاہم تمام امتحانی پرچے اسمارٹ سلیبس کی بنیاد پر بنائے جائیں گے۔

اس بات کافیصلہ آئی بی سی سی کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے ایک روز قبل منعقدہ اجلاس میں کیاجس کی صدارت آغاخان بورڈکے سربراہ اورآئی بی سی سی کے چیئرمین شہزاد جیوانے کی جبکہ سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹرغلام علی ملاح بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اجلاس میں نویں اورگیارہویں کے پرچے ’’ایم سی کیو‘‘کی بنیادپر لینے کی تجویزمستردکردی گئی، سیکریٹری آئی بی سی سی نے بتایا کہ ملک بھرمیں میٹرک اورانٹرکے امتحانات بالترتیب مئی اورجون میں عید الفطرکے بعد شروع ہوں گے۔

اجلاس کوبتایاگیاکہ ملک بھرکے طلبہ کی جانب سے سب سے زیادہ سوالات ’’پیپر پیٹرن‘‘ کے حوالے سے موصول ہورہے ہیں ،اجلاس میں موجود اسٹیئرنگ کمیٹی میں شامل بعض تعلیمی بورڈزکے چیئرمینز نے بتایاکہ ان کے تعلیمی بورڈمیٹرک اورانٹرکی سطح پر پیپرپیٹرن میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کر رہے بلکہ پرچوں کی تیاری پر کام شروع کیاجاچکا ہے۔

چیئرمین آئی بی سی سی ڈاکٹرشہزاد جیوانے امتحانی نتائج کے بروقت اجرا سے متعلق سوال اٹھایاکہ ان کاکہناتھاکہ موجودہ پیپرپیٹرن کے مطابق اگرپرچے لیے جاتے ہیں تو اس کی چیکنگ اورمارکنگ میں کم از کم 3ماہ درکارہوتے ہیں۔

ایک رکن کاکہنا تھا کہ امتحانات کے آغاز سے نتائج کے اجرا تک 130روز درکار ہوتے ہیں اورآئندہ سیشن شروع کرنے سے قبل مزیدتین ہفتے مزید لگ سکتے ہیں جبکہ حکومت چاہتی ہے کہ نیاسیشن ہر صورت میں بغیرکسی تاخیرکے اگست 2021 میں شروع ہو جائے۔

ایک رکن کی جانب سے تجویزپیش کی گئی کہ ملک بھرمیں نویں اورگیارہویں کے سالانہ امتحانات ایم سی کیوز کی بنیاد پر لے لیے جائیں تاکہ نتائج کی تیاری مقررہ وقت سے پہلے ہی ممکن ہو جائے اور دسویں و بارہویں جماعتوں کے سیشن بروقت شروع ہو سکیں تاہم اس تجویز کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیاکہ کچھ طلبہ کے پارٹ تو یعنی میٹرک اور انٹر میں پارٹ ون کے بقایا امتحانات بھی دینے ہوتے ہیں۔

شہزاد جیوا نے واضح کیا کہ مذکورہ اجلاس ایک اجتماعی حکمت عملی اپنانے کے لیے بلایا گیا ہے ہرفیصلہ تمام یونٹس کوآن بورڈ لے کر کیا جائے گا انھوں نے بتایاکہ سندھ بورڈکمیٹی آف چیئرمینز (بی سی سی)کوبھی اس معاملے پر آن بورڈ لیا جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔