زندگی میں کئی بار مایوس ہوئی لیکن کبھی اسے خود پر سوار نہیں کیا، حدیقہ کیانی

ویب ڈیسک  اتوار 17 جنوری 2021
کبھی مایوسی ہوتی ہے تو خاموش ہو جاتی ہوں، حدیقہ کیانی فوٹو: فائل

کبھی مایوسی ہوتی ہے تو خاموش ہو جاتی ہوں، حدیقہ کیانی فوٹو: فائل

 اسلام آباد: معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ وہ زندگی میں کئی بار مایوس ہوئیں لیکن اسے خود پر سوار نہیں کیا۔

غیر ملکی ویب سائیٹ اردو نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں حدیقہ کیانی کا کہنا تھا کہ میں زندگی میں کئی بار مایوس ہوئی لیکن میں نے مایوسی کو سر پہ سوار نہیں کیا، کبھی مایوسی سر پر سوار ہوتی بھی ہے تو خاموش ہو جاتی ہوں، رونا دھونا پسند نہیں کرتی لیکن اگر کبھی روئی بھی ہوں تو اکیلے میں روئی ہوں۔ میں حقیقت کو جلد ہی قبول کر لیتی ہوں اسی لیے تو محرومیاں میرے سر پر سوار نہیں ہوتیں۔

شادی کے حوالے سے گلوکارہ کا کہنا تھا کہ شادی کے رشتے میں اگر اعتماد، ذہنی ہم آہنگی اور عزت نہ ہو ایسا رشتہ اس ستون کی طرح ہوتا ہے جسے ہوا کا کوئی بھی جھونکا گرا سکتا ہے اور جس رشتے میں یہ تمام خاصیتیں ہوں اسے دنیا کی کوئی بھی طاقت خراب نہیں کر سکتی۔ دکھ اور تکلیف دہ رشتے کو چلا کر یہ نہ سمجھیں کہ کامیابی ہے، غلط شریک سفر کے ساتھ چل کر اس رشتے کو کینسر کی طرح پالنے سے بہتر ہے کہ اس سے نکل جائیں۔ اور ایسا بھی نہ سوچیں کہ فلاں انسان میری زندگی میں نہ رہا تو زندگی برباد ہو جائے گی۔ میرا دو شادیوں کا تجربہ کامیاب نہیں رہا لیکن اگر اللہ کو منظور ہوگا اور اس کی مرضی ہو گی تو میری کیا مجال ہو گی کہ میں انکار کروں۔

نجی چینل کے ڈرامے کے ذریعے بحیثیت اداکارہ اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے پر حدیقہ کیانی نے کہا کہ کردار کو نبھانے کے لیے ایک مہینہ پہلے ہی گھر میں شلوار قمیض پہننا شروع کر دی تھی۔ سوچتی تھی کہ اس کردار کا بچپن کیسا ہوگا اس کے جذبات کیسے ہوں گے، شوٹنگ کے دوران بہت بار ایسا ہوا کہ میں خود پر قابو نہ رکھ سکی، آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ ایک دم سیٹ پر سناٹا سا چھا گیا اور نارمل ہونے تک مجھے اکیلا چھوڑ دیا گیا، ایسے وقت میں ثانیہ سعید اور نعمان اعجاز نے مجھے سمجھایا کہ کسی بھی کردار کو کرنے کے لیے اس میں ڈوب جانا بہت اچھی بات ہوتی ہے لیکن کسی کردار میں ہی پھنس کے رہ جانا مناسب نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔