صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، ہم آئین کے تحت کام کریں گے، فضل الرحمان

ویب ڈیسک  اتوار 7 فروری 2021
حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنادیا، معاملہ عدالت میں ہے اور حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کردیا (فوٹو : فائل)

حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنادیا، معاملہ عدالت میں ہے اور حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کردیا (فوٹو : فائل)

 کراچی: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا، دنیا جانتی ہے کہ  صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، ہم آئین کے تحت کام کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا، ہم آئین کے تحت کام کریں گے، سینیٹ الیکشن کے معاملے پر ایک طرف الیکشن کمیشن نے جواب داخل کیا دوسری جانب معاملہ عدالت میں ہے اور یک دم صدارتی آرڈیننس جاری کردیا گیا، دنیا جانتی ہے کہ یہ آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے، عدالت نے بھی کہا کہ یہاں آئین خاموش ہے اور خاموشی کا علاج پارلیمنٹ سے رجوع کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جن لوگوں کو سینیٹ کے ٹکٹ دی رہی ہے ان کے اپنے لوگ بھی انہیں ووٹ دینا نہیں چاہتے یہی وجہ ہے حکومت اوپن بیلٹ کے ذریعے انتخابات کروانا چاہتی ہے۔

فضل الرحمان نے  کہا کہ وزیراعظم سے 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا کہا تھا اور استعفی نہ آنے پر چار فروری کو دوبارہ بیٹھے اور مارچ میں لانگ مارچ کی ڈیڈ لائن دی، لانگ مارچ کا یہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا، روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی تبدیل کرنی پڑتی ہے، اب لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی، یہ ایک تحریک ہے اور یہ چلتی رہے گی۔

سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے کہا کہ عمران خان مسخرہ ہے، نااہل ہے ، پوری حکومت نااہل ہے، عمران خان نے کوٹلی میں خطاب کے دوران ریاستی موقف کی نفی کی، کشمیر کے لیے ہم انسانی حقوق کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، گلگت بلتستان کو صوبہ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے اسی لیے عمران خان کی تقریر کے بعد وزارت خارجہ نے وضاحت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔