- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
ایران جوہری توانائی کے عالمی معائنہ کاروں سے تعاون کرے، یورپی ممالک کا انتباہ
جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی سے باز رہے ورنہ اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ جوہری توانائی سے متعلق بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے اور ایسے تمام اقدامات سے باز رہے جو جوہری پروگرام سے متعلق شفافیت میں کمی لا سکتے ہیں۔
جرمنی، فرانس اور برطانوی وزرائے خارجہ نے یہ بیان اُس وقت جاری کیا ہے کہ جب ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگراں ادارے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی اپنے جوہری مراکز تک رسائی محدود کر دی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رہے، یورپی ممالک کا انتباہ
قبل ازیں امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی جوہری معاہدے کی تمام شقوں کی مکمل پاسداری کے بغیر ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران جوہری پروگرام کی تکمیل کے لیے کسی کا محتاج نہیں، ایک مکمل آزاد ملک ہونے کی حیثیت سے اپنے دفاع میں جو بہتر لگا وہ کریں گے۔
واضح رہے کہ 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کر کے ایران پر سخت اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کردی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔