- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
ہم ناخن کیوں چباتے ہیں اور اس کا حل کیا ہے؟
کراچی: اکثر لوگ اپنے ناخنوں کو دانتوں سے کترتے ہیں اور لاکھ کوشش کے باوجود ان کی یہ عادت نہیں جاتی۔
لیکن بعض تدابیر اختیار کرکے اس کیفیت سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ نفسیات دانوں کا خیال ہے کہ یہ عادت اکثر بچپن میں لاحق ہوتی ہے اور عمر بھر جاری رہ سکتی ہے۔ اسے طبی زبان میں اونیکوفیجیا کہتے ہیں جو بظاہر بے ضرر لگتی ہے لیکن اس کے منفی اثرات بہت ہیں اور یہ آپ کو بیمار بھی کرسکتی ہے۔
لیکن آخر ہم اپنے ناخن کیوں چباتے ہیں؟ آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
ماہرین نے طبی اور نفسیاتی بنیادوں پر ناخن چبانے کی یہ وجوہ بیان کی ہیں:
بے چینی، ذہنی تناؤ اور اداسی وغیرہ میں ناخن کھانے کی عادت پڑجاتی ہے کیونکہ اس سے انسان خود کو مصروف سمجھتا ہے۔
بسا اوقات بہت مصروفیت اور ارتکاز کی وجہ سے بھی لوگ بے دھیانی میں ناخن چبانے لگ جاتے ہیں۔
بعض افراد ناخن چبانے سے وقتی طور پر بے چینی میں آرام اور جزوقتی سکون پاتے ہیں۔
بسا اوقات ناخن چبانے کی عادت بعض دماغی امراض مثلاً اے ڈی ایچ ڈی، ڈپریسو ڈس آرڈر، او سی ڈی، گھبراہٹ اور بے چینی کو ظاہر کرتی ہے۔
لیکن آخر اس عادت سے چھٹکارا کیوں ضروری ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناخن کترنے کا عمل ان کے نیچے کے ٹشوز کو شدید متاثر کرتا ہے۔
دوم ناخن بری طرح مجروح ہوجاتے ہیں اور ابنارمل لگنے لگتے ہیں۔ پھر انگلیوں کے جراثیم اور بیکٹیریا منہ میں جانے لگتے ہیں یہاں تک کہ ناخنوں میں فنگس لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اگر ناخن کا کوئی حصہ پیٹ میں چلاجائے تو اس سے معدے اور آنتوں کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن چند عادات کو اپنا کر اس سے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔
ناخن چھوٹے رکھیں
ناخن کترنے سے جان چھڑانے کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ بڑھنے پر انہیں کٹر سے تراش دیا جائے اور اس سے بہت افاقہ ہوتا ہے۔
خواتین نیل پالش لگائیں
نیل پالش لگا کر رکھیں۔ اس کے بعد جب جب ناخن کتریں گی آپ کو نیل پالش کی کڑواہٹ محسوس ہوگی اور اس عادت کو ترک کرنے میں مدد ملے گی۔
تجزیہ کیجئے
آپ اپنا تجزیہ کیجئے کہ آخر آپ ناخن کیوں کترتی ہیں۔ اس کا جائزہ لینے کے بعد عادتِ بد سے جان چھڑانے میں مدد مل سکتی ہے۔
عادت کو عادت سے بدلیں
اگر مسلسل ناخن کترنے کی عادت ہے تو آپ کوئی اور عادت اپنائیں۔ منہ میں سونف رکھ کر چباتے رہیں یا پھر چیونگم کی عادت اختیار کیجئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔