- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
کمپیوٹر کی غلطی؛ سیکڑوں قیدی مہینوں تک رہائی سے محروم
ایریزونا: امریکی ریاست ایریزونا میں سیکڑوں قیدی اپنی رہائی کی تاریخ گزر جانے کے باوجود کئی مہینوں سے قید ہیں، جس کی وجہ کمپیوٹر پروگرام کی خامیاں ہیں جنہیں تقریباً ڈیڑھ سال بعد بھی دور نہیں کیا گیا۔
خبروں کے مطابق ’’ایریزونا ڈیپارٹمنٹ آف کریکشنز‘‘ (محکمہ جیل خانہ جات) نے پوری اسٹیٹ کی جیلوں میں قیدیوں کی معلومات اور ان کی رہائی سے متعلق امور کو خودکار بنانے کےلیے 2019 میں ایک خصوصی سافٹ ویئر ’’ایریزونا کریکشنل انفارمیشن سسٹم‘‘ (اے سی آئی ایس) بنوایا تھا۔
اگرچہ اس سافٹ ویئر کی تیاری پر ایریزونا گورنمنٹ کی جانب سے 24 ملین ڈالر خرچ کیے گئے لیکن آزمائش کے دوران اس میں ہزاروں تکنیکی خرابیاں سامنے آئیں جن کے بارے میں وہاں کے عملے نے اعلی حکام کو بتا دیا۔
تاہم ایریزونا محکمہ جیل خانہ جات کے اعلی حکام نے عملے کی تمام شکایات اور تحفظات کو نظرانداز کرتے ہوئے، نومبر 2019 سے یہ سافٹ ویئر استعمال کرنا شروع کردیا۔
تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’اے سی آئی ایس‘‘ میں 14 ہزار تکنیکی خامیاں سامنے آئی تھیں جن کے بارے میں اعلی حکام کو خبردار بھی کردیا گیا تھا۔ لیکن حکام نے تمام ملازمین کو ’’خاموش رہنے‘‘ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سافٹ ویئر پر خطیر رقم خرچ ہوچکی ہے لہذا اس کا استعمال ہر صورت میں شروع کردیا جائے گا۔
اسی دوران امریکی کانگریس نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق ایک نیا قانون بھی منظور کرلیا جس کے تحت کچھ مخصوصی شرائط پر پورے اترنے والے قیدیوں کی سزا میں کمی کرتے ہوئے انہیں کچھ پہلے رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
لیکن ’’اے سی آئی ایس‘‘ کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونے کے باوجود بھی نئے قانون کے مطابق کی گئی تبدیلیوں پر عملدرآمد نہیں کر پایا۔
یہ صورتِ حال گزشتہ 16 ماہ سے جوں کی توں برقرار ہے اور ایریزونا کی جیلوں میں سیکڑوں قیدی صرف سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث قید ہیں، حالانکہ ان کی رہائی کا وقت گزرے ہوئے بھی کئی مہینے گزر چکے ہیں۔
ویسے تو سافٹ ویئر کی خرابی سے دنیا میں تقریباً روزانہ ہی کچھ نہ کچھ مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں لیکن یہ واقعہ اس لحاظ سے مختلف اور زیادہ سنگین ہے کیونکہ سافٹ ویئر کی خرابی نے سیکڑوں قیدیوں کو مہینوں تک رہائی سے محروم رکھا ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔