ميانمار ميں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، 18 ہلاک

ویب ڈیسک  پير 1 مارچ 2021
پولیس کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین زخمی بھی ہوگئے، فوٹو : رائٹرز

پولیس کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین زخمی بھی ہوگئے، فوٹو : رائٹرز

رنگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری ملک گیر احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ سے 18 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ميانمار ميں فوج کی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرين پر طاقت کا استعمال کیا گیا، پوليس کی فائرنگ سے مزید 18 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

mayanmar police firing arrest

یہ خبر پڑھیں : اقوام متحدہ فوجی بغاوت کیخلاف ہر ممکن ایکشن لے، سفیر میانمار

پولیس کے تازہ کريک ڈاؤن ميں 18 مظاہرین کی ہلاکت کے بعد دو فروری سے شروع ہونے والے مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 23 ہوگئی ہے۔ پوليس نے رنگون سميت کئی ديگر شہروں ميں مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے آنسو گيس استعمال کی اور چند مقامات پر فائرنگ بھی کی۔

mayanmar police firing police shelling

یہ خبر بھی پڑھیں : میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف ریلیاں، 70 اسپتالوں میں ہڑتال 

مظاہرین جمہوری حکومت کی بحالی اور اسیر معزول رہنما آنگ سان سوچی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ فوجی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ایک سال میں شفاف الیکشن کروائے جائیں گے۔

mayanmar police firing arrest 1

یہ پڑھیں : میانمارمیں فوج نےاقتدار پرقبضہ کرکے ایمرجنسی نافذ کردی، آنگ سان سوچی گرفتار 

واضح رہے کہ ميانمار ميں يکم فروری کو فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر ليا تھا اور تب سے ملک گير سطح پر احتجاجی مظاہرے جاری ہيں۔

mayanmar police firing arrest 2

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔