- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ميانمار ميں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، 18 ہلاک
رنگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری ملک گیر احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ سے 18 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ميانمار ميں فوج کی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرين پر طاقت کا استعمال کیا گیا، پوليس کی فائرنگ سے مزید 18 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
یہ خبر پڑھیں : اقوام متحدہ فوجی بغاوت کیخلاف ہر ممکن ایکشن لے، سفیر میانمار
پولیس کے تازہ کريک ڈاؤن ميں 18 مظاہرین کی ہلاکت کے بعد دو فروری سے شروع ہونے والے مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 23 ہوگئی ہے۔ پوليس نے رنگون سميت کئی ديگر شہروں ميں مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے آنسو گيس استعمال کی اور چند مقامات پر فائرنگ بھی کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف ریلیاں، 70 اسپتالوں میں ہڑتال
مظاہرین جمہوری حکومت کی بحالی اور اسیر معزول رہنما آنگ سان سوچی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ فوجی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ایک سال میں شفاف الیکشن کروائے جائیں گے۔
یہ پڑھیں : میانمارمیں فوج نےاقتدار پرقبضہ کرکے ایمرجنسی نافذ کردی، آنگ سان سوچی گرفتار
واضح رہے کہ ميانمار ميں يکم فروری کو فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر ليا تھا اور تب سے ملک گير سطح پر احتجاجی مظاہرے جاری ہيں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔