- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
جمہوریہ چیک کا 18 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم
پراگ: جمہوریہ چیک نے 2014 کے دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 18 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2014 میں ہونے والے دھماکوں کے الزام میں چیک جمہوریہ نے 18 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔ چیک جمہوریہ کے وزیراعظم آندرج بابیس نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز کے پاس واضح شواہد موجود ہیں کہ 2014 میں ہونے والے بم دھماکوں میں روسی خفیہ ایجنسی کے افسران ملوث تھے جب کہ 18 ایسے روسی سفارتکاروں کی بھی شناخت کی گئی ہے جو روسی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کررہے تھے، اسی وجہ سے ان سفارتکاروں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
There is a reasonable suspicion that Russian secret agents of the GRU service were involved in the 2014 explosions of an ammunition dump in the Czech village of Vrbětice. The Czech Republic has consequently expelled 18 Russian diplomats.
— Andrej Babiš (@AndrejBabis) April 17, 2021
واضح رہے کہ 2014 میں جمہوریہ چیک میں اسلحہ ڈپو میں خوفناک دھماکا ہوا تھا جہاں 50 میٹرک ٹن کے قریب گولہ بارود اور اسلحہ موجود تھا جس میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ اسی سال کے آخر میں اسی اسلحہ ڈپو میں ایک اور دھماکا ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔