جرمنی کا افغانستان سے ساڑھے 22 ہزار لیٹر شراب بھی واپس لانے کا اعلان

ویب ڈیسک  منگل 8 جون 2021
افغانستان میں تعیناتی کےدوران 59 جرمنی فوجی مارے گئے ہیں، فوٹو: فائل

افغانستان میں تعیناتی کےدوران 59 جرمنی فوجی مارے گئے ہیں، فوٹو: فائل

برلن: جرمنی نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے ساتھ ساتھ ساڑھے 22 ہزار لیٹر شراب بھی واپس لانے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں جرمنی کے 11 سو فوجی اہلکار موجود ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں تاہم نیٹو اتحادی فوج کا حصہ بننے والے جرمن فوج کے ان اہلکاروں کے ساتھ شراب کی بڑی کھیپ بھی واپس لائی جائے گی۔

جرمنی کے مقامی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے علاقے مزار شریف میں جرمنی فوج کے زیر استعمال فوجی اڈے میں 60 ہزار بیئر کے کین، وائن اور شیمپین کی بوتلیں موجود ہیں۔

فوجی اہلکاروں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو کین بیئر یا اتنی ہی شراب پینے کی اجازت ہوتی ہے تاہم انخلا سے قبل پُرتشدد کارروائیوں میں اضافے کے بعد کمانڈرز نے سپاہیوں کہ شراب نوشی پر پابندی عائد کر دی ہے جس کے باعث کافی مقدار میں غیر استعمال شدہ شراب موجود ہے۔

جرمنی کی ترجمان کرسٹینا روٹسی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شراب کی منتقلی کے لیے سویلین ٹھیکیدار مل گیا ہے جو آخری جرمن دستے کے ساتھ  یا اس سے قبل شراب واپس جرمنی منتقل کر دے گا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں نیٹو اتحادی افواج کا حصہ ہونے کی حیثیت سے مختلف کارروائیوں میں حصہ لینے کے دوران جرمنی کے فوج کے 59 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔