- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
جرمنی کا افغانستان سے ساڑھے 22 ہزار لیٹر شراب بھی واپس لانے کا اعلان
برلن: جرمنی نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے ساتھ ساتھ ساڑھے 22 ہزار لیٹر شراب بھی واپس لانے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں جرمنی کے 11 سو فوجی اہلکار موجود ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں تاہم نیٹو اتحادی فوج کا حصہ بننے والے جرمن فوج کے ان اہلکاروں کے ساتھ شراب کی بڑی کھیپ بھی واپس لائی جائے گی۔
جرمنی کے مقامی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے علاقے مزار شریف میں جرمنی فوج کے زیر استعمال فوجی اڈے میں 60 ہزار بیئر کے کین، وائن اور شیمپین کی بوتلیں موجود ہیں۔
فوجی اہلکاروں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو کین بیئر یا اتنی ہی شراب پینے کی اجازت ہوتی ہے تاہم انخلا سے قبل پُرتشدد کارروائیوں میں اضافے کے بعد کمانڈرز نے سپاہیوں کہ شراب نوشی پر پابندی عائد کر دی ہے جس کے باعث کافی مقدار میں غیر استعمال شدہ شراب موجود ہے۔
جرمنی کی ترجمان کرسٹینا روٹسی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شراب کی منتقلی کے لیے سویلین ٹھیکیدار مل گیا ہے جو آخری جرمن دستے کے ساتھ یا اس سے قبل شراب واپس جرمنی منتقل کر دے گا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں نیٹو اتحادی افواج کا حصہ ہونے کی حیثیت سے مختلف کارروائیوں میں حصہ لینے کے دوران جرمنی کے فوج کے 59 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔