- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
کراچی میں خطرناک قسم کی پھپھوندی کا کیس رپورٹ
کراچی: سول اسپتال کراچی میں کینڈیڈا اورس فنگس کا کیس رپورٹ ہوگیا، کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ 6 سالہ بچہ سول اسپتال کے بچہ وارڈ میں زیر علاج ہے، ماہرین نے مرض پھیلنے کے خدشے کے سبب احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سول اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے ماہرین ڈاکٹر مدیحہ ستار انصاری اور ڈاکٹر عزیز اللہ خان نے رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس میں کہا ہے کہ کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ بچہ رواں سال اپریل سے بچوں کے پیڈس یونٹ 2 میں زیر علاج ہے، جون میں بچے کی رپورٹس میں کینڈیڈا اورس فنگس کی تصدیق ہوئی تھی، یہ مرض بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور ایک سے دوسرے فرد کو منتقل ہوسکتا ہے۔
خط میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ یہ مرض آئی سی یو میں داخل مریض اور کمزور مدافعتی نظام کے مریضوں کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے، علاج پر مامور طبی عملہ بھی اس مرض کا شکار ہوسکتا ہے، اس کا علاج بہت مہنگا اور مشکل ہے، عملے سمیت دیگر مریضوں کو کینڈیڈا اورس فنگس سے بچانے کے لیے ماحول کو صاف رکھا جائے، وارڈ میں ڈس انفیکشن اسپرے کرنے سمیت اور آلات کو اسٹرالائز کیا جائے۔
شعبہ متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر مدیحہ کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کینڈیڈا اورس فنگس ایک پھپوندی ہے، جو کہ ایک سے دوسرے فرد کو بھی لگ سکتی ہے، یہ پاکستان کا پہلا کیس نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی لوگ متاثر ہوچکے ہیں لیکن یہ مرض اس لیے خطرناک ہے کیونکہ یہ کب کس کو لگ جائے پتا نہیں چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی تشخیص صرف آغا خان لیبارٹری کے ذریعے ہی کی جاسکتی ہے، یہ جانچنا مشکل ہوگا کہ کوئی اور بچہ یا فرد اس سے متاثر ہوا ہے یا نہیں؟ کینڈیڈا اورس فنگس کے پھیلاؤ کے تدارک کے لیے خاص طور پر صفائی و ستھرائی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے انتظامیہ کو خط لکھا کر آگاہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔